پانچ ستمبر سے مسجد میں 50 افراد کو باجماعت نماز کی اجازت دی گئی تھی، مسجد کی کشادگی کے بعد آج پہلا جمعہ تھا جس میں بھی 50 افراد کو مسجد میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی، باقی افراد کو باب الداخلے پر روک دیا گیا، جس پر عوام نے شدید برہمی و مایوسی کا اظہار کیا۔
عوام نے مکہ مسجد میں جمعہ کی نماز پڑھنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔ برسوں سے مکہ مسجد میں نماز ادا کرنے والے اعجاز احمد نے نماز کی اجازت نہ دیئے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ، 'اتنے عرصے بعد محض 50 افراد کو نماز کی اجازت دینا درست نہیں جبکہ دیگر عبادت گاہوں میں عوام کو داخلے پر کوئی پابندی نہیں۔'
محمد صادق نے کہا، ' مسجد کے وسیع صحن میں شخصی فاصلہ رکھتے ہوئے سینکڑوں افراد کے نماز ادا کرنے کی گنجائش ہے۔'
مکہ مسجد میں طویل عرصہ بعد پہلا جمعہ ادا کرنے والے شیخ اشرف نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، 'مکہ مسجد میں نماز ادا کرکے کافی اچھا لگا، تاہم محدود تعداد میں ہی عوام کو نماز کی اجازت دی گئی۔'
مزید پڑھیں:
مسجد خالص مخلص: شان و شوکت کی عمدہ شاہ کار
خطیب مکہ مسجد مولانا رضوان قریشی نے بتایا کہ، 'پابندی کے باعث احتیاط کے طور پر نماز جمعہ کے بعد نماز ظہر بھی باجماعت ادا کی گئی تاکہ شرعی اعتبار سے جمعہ ساقط ہونے پر نماز ظہر ادا ہوجائے۔'