سرینگر: جموں کشمیر لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ نئی فلم پالیسی کی وجہ سے کشمیر میں بالی ووڈ اور ہالی ووڈ کے دروازے کھلے ہیں جس کی وجہ سے گزشتہ برس میں تین سو سے زائد فلموں اور سیریلز کی شوٹنگ یہاں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس 1 کروڑ 88 لاکھ سیاحوں نے جموں کشمیر میں کی سیر و تفریح کی۔ منوج سنہا نے جموں کشمیر میں ہوئی ترقی کی تفصیل بھی پیش کی اور کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں یونین ٹریٹری میں کافی تعمیر و ترقی ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ سرینگر میں جی ٹوینٹی سمٹ کا دوسرا روز ہے جس میں سولہ ممالک کے 60 مندوبین حصہ لے رہے ہیں۔
سرینگر میں اس اجلاس کو پر امن طور سے منعقد کرنے کے لیے سخت سیکورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ایس کے آئی سی سی کی جانب جانے والے تمام راستے عام لوگوں کے لیے بند کیے گئے ہیں اور بلواڈ پر سیکورٹی فورسز کی اجازت کے بغیر کسی کو چلنے کی اجازت نہیں ہے۔جی ٹوینٹی کے لیے انتظامیہ گزشتہ مہینوں سے شہر سرینگر کے بلواڈ اور پولو ویو کی رنگ و روغن کرنے میں مشغول تھی۔
جی ٹوینٹی "ٹورزم ورکنگ گروپ" کا تیسرا اجلاس ہورہا ہے ج کہ اس سے قبل گجرات اور سلیگڑی میں دو سمٹ منعقد ہوئیں ہے۔سرینگر کے ایس کے آئی سی سی میں ہورہی اس دو روز سمٹ منعقد میں مندوبین "فلم ٹورزم فار النامک گروتھ اینڈ کلچرل پریزورویسن" کے عنوان پر تبادلہ خیال اور مشاورت کرکے مسودہ تیار کریں گے۔اس مسودے کو گوا میں ہونے والی چوتھی جی ٹوینٹی سمٹ پر مزید تبادلہ خیال کرکے مندوبین منظور کرکے ایک پالسی بنائے گے۔
مزید پڑھیں:G20 Summit in Kashmir منوج سنہا آج جی ٹوئنٹی ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ کا افتتاح کریں گے
سرینگر میں ہورہی سمٹ میں چین، ترکی، سعودی عرب، انڈونیشیا اور مصر نے شرکت نہیں کی۔ چین نے کشمیر میں جی ٹوینٹی سمٹ منعقد کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ سمٹ "متنازعہ خطے" میں منعقد نہیں کرنی تھی۔ جی ٹوینٹی میں دنیا کے بیس بڑے ممالک بشمول ارجنٹینا، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، جرمنی، فرانس، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا، ترکی، برطانیہ ہے۔