عوامی نیشنل کانفرنس نے وسیم رضوی کی قرآن پاک کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کئے جانے کو بدبختانہ حرکت قراردیا ہے اور کہا کہ وسیم رضوی جیسا فتنہ پرور شخص سماج کو مذاہب اور قوموں کی بنیاد پر تقسیم کر کے ملک و قوم کی سلامتی اور امن و امان کے لئے خطرہ ہے۔
عوامی نیشنل کانفرنس نے کہا کہ وسیم رضوی نے جس انداز میں قرآن پاک کی سراسر غلط تشریح اور اولین تین خلفائے راشدین کے خلاف زہر افشانی کی ہے وہ اس بات کا اظہار کرتا ہے کہ اس شر پسند کے عزائم کتنے مکروہ، قابل مذمت اور ناقابل معافی ہیں کیونکہ آج تک دنیا میں کسی بدترین مسلم یا اسلام دشمن نے بھی قرآن پاک پر کبھی انگلی نہیں اٹھائی اور نہ کسی نے خلفائے راشدین کے طریقوں کے بارے میں کوئی غلط بیانی کی ہے۔
پارٹی نے اپنے ایک بیان میں مزید کہا کہ وسیم رضوی نہ صرف مسلم یا اسلام کا دشمن ہے بلکہ پوری انسانیت کا بدترین دشمن ہے کیونکہ اس نے مسلمانوں میں تفریق ڈالنے کی کوشش کے ساتھ ساتھ فرقہ وارانہ تفریق کو بڑھاوا دینے کی مذموم کوشش بھی کی ہے۔
اے این سی نے مطالبہ کیا ہے کہ وسیم رضوی کو ملک بدر کیا جائے تاکہ ملک کے 20 کروڑ مسلمانوں کے جذبات و احساسات کا احترام ہو سکے۔
واضح رہے کہ وسیم رضوی اترپردیش شعیہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین ہے جس نے حال ہی میں قرآن پاک کی 26 آیات مبارکہ کو حذف کرنے کی عدالت اعظمیٰ میں عرضی دائر کی ہے۔