ETV Bharat / state

گاڑیوں کا از سر نو رجسٹریشن، آر ٹی او کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم

author img

By

Published : Apr 19, 2021, 5:31 PM IST

ریجنل ٹرانسپورٹ آفسر کشمیر نے حکم نامہ جاری کرتے ہوئے جموں و کشمیر سے باہر خریدی ہوئی گاڑیوں کا کشمیر میں دوبارہ رجسٹریشن کرانا لازمی قرار دیا تھا۔ اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں جاری سماعت کے دوران عدالت عالیہ نے کیس کی اگلی سماعت 21 اپریل مقرر کی ہے۔

گاڑیوں کی از سر نو رجسٹریشن، آر ٹی او کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم
گاڑیوں کی از سر نو رجسٹریشن، آر ٹی او کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم

بیرون ریاستوں/مرکزی زیر انتظام علاقوں سے خرید کر جموں و کشمیر لائی گئی گاڑیوں کی دوبارہ رجسٹریشن کے حوالے سے جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں زیر سماعت عرضی پر پیر کے روز چوتھی سنوائی ہوئی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر کشمیر کو عدالت میں حاضر رہنے کا حکم دیا۔

جسٹس علی محمد ماگرے کی صدارت والی بینچ نے انتظامیہ کی جانب سے عدالت میں جمع کیے گئے جواب پر ایڈوکیٹ جنرل دی سی رینہ سے مزید وضاحت طلب کی۔ انتظامیہ نے گذشتہ سماعت کے دوران اپنے جواب میں دعویٰ کیا تھا کہ ’’وادی میں سیکورٹی صورتحال کے پیش نظر یہ اقدام ناگزیر تھا۔‘‘

تفصیلی جواب دیتے ہوئے رینہ کا کہنا تھا کہ ’’جموں و کشمیر کی موجودہ حفاظتی صورتحال، گاڑیوں کی آمد و رفت پر قدغن لگانے اور ریوینیو حاصل کرنے کے لیے یہ اقدامات ضروری ہیں۔‘‘

پیر کے روز بینچ نے معاملے پر دونوں طرف کے مطالبات سننے کے بعد ایڈوکیٹ جنرل سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آر ٹی او کشمیر کی جانب سے سرکیولر جاری کرنے کی وجہ پر مزید وضاحت ضرورت ہے۔ آپ کے جواب سے ہم پوری طرح مطمئن نہیں ہیں۔ اس لیے آئندہ سماعت کے دوران آر ٹی او کشمیر کو عدالت میں حاضر رہنا ہوگا۔‘‘

بینچ نے معاملے کی اگلی سماعت آئندہ بدھ (21 اپریل) کو مقرر کی ہے۔

بیرون ریاستوں/مرکزی زیر انتظام علاقوں سے خرید کر جموں و کشمیر لائی گئی گاڑیوں کی دوبارہ رجسٹریشن کے حوالے سے جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں زیر سماعت عرضی پر پیر کے روز چوتھی سنوائی ہوئی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر کشمیر کو عدالت میں حاضر رہنے کا حکم دیا۔

جسٹس علی محمد ماگرے کی صدارت والی بینچ نے انتظامیہ کی جانب سے عدالت میں جمع کیے گئے جواب پر ایڈوکیٹ جنرل دی سی رینہ سے مزید وضاحت طلب کی۔ انتظامیہ نے گذشتہ سماعت کے دوران اپنے جواب میں دعویٰ کیا تھا کہ ’’وادی میں سیکورٹی صورتحال کے پیش نظر یہ اقدام ناگزیر تھا۔‘‘

تفصیلی جواب دیتے ہوئے رینہ کا کہنا تھا کہ ’’جموں و کشمیر کی موجودہ حفاظتی صورتحال، گاڑیوں کی آمد و رفت پر قدغن لگانے اور ریوینیو حاصل کرنے کے لیے یہ اقدامات ضروری ہیں۔‘‘

پیر کے روز بینچ نے معاملے پر دونوں طرف کے مطالبات سننے کے بعد ایڈوکیٹ جنرل سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آر ٹی او کشمیر کی جانب سے سرکیولر جاری کرنے کی وجہ پر مزید وضاحت ضرورت ہے۔ آپ کے جواب سے ہم پوری طرح مطمئن نہیں ہیں۔ اس لیے آئندہ سماعت کے دوران آر ٹی او کشمیر کو عدالت میں حاضر رہنا ہوگا۔‘‘

بینچ نے معاملے کی اگلی سماعت آئندہ بدھ (21 اپریل) کو مقرر کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.