بیرون ریاستوں/مرکزی زیر انتظام علاقوں سے خرید کر جموں و کشمیر لائی گئی گاڑیوں کی دوبارہ رجسٹریشن کے حوالے سے جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں زیر سماعت عرضی پر پیر کے روز چوتھی سنوائی ہوئی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر کشمیر کو عدالت میں حاضر رہنے کا حکم دیا۔
جسٹس علی محمد ماگرے کی صدارت والی بینچ نے انتظامیہ کی جانب سے عدالت میں جمع کیے گئے جواب پر ایڈوکیٹ جنرل دی سی رینہ سے مزید وضاحت طلب کی۔ انتظامیہ نے گذشتہ سماعت کے دوران اپنے جواب میں دعویٰ کیا تھا کہ ’’وادی میں سیکورٹی صورتحال کے پیش نظر یہ اقدام ناگزیر تھا۔‘‘
تفصیلی جواب دیتے ہوئے رینہ کا کہنا تھا کہ ’’جموں و کشمیر کی موجودہ حفاظتی صورتحال، گاڑیوں کی آمد و رفت پر قدغن لگانے اور ریوینیو حاصل کرنے کے لیے یہ اقدامات ضروری ہیں۔‘‘
پیر کے روز بینچ نے معاملے پر دونوں طرف کے مطالبات سننے کے بعد ایڈوکیٹ جنرل سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آر ٹی او کشمیر کی جانب سے سرکیولر جاری کرنے کی وجہ پر مزید وضاحت ضرورت ہے۔ آپ کے جواب سے ہم پوری طرح مطمئن نہیں ہیں۔ اس لیے آئندہ سماعت کے دوران آر ٹی او کشمیر کو عدالت میں حاضر رہنا ہوگا۔‘‘
بینچ نے معاملے کی اگلی سماعت آئندہ بدھ (21 اپریل) کو مقرر کی ہے۔