جموں وکشمیر اردو کونسل کی جانب سے سرینگر کے مقامی ہوٹل کے سہن میں ہفتہ کے روز ایک تقریب منعقدہ ہوئی، جس میں ان طلبا وطالبات کو انعامات سے نوازا گیا جنہوں نے رواں برس جون میں اردو کونسل کی جانب منعقدہ آن لائن اردو زبان ہماری ضرورت کے عنوان سے تحریری مقابلے میں شاندار کارکردگری کا مظاہرہ کیا تھا۔
تقریب میں پرنسپل سیکرٹری برائے اسکولی تعلیم ڈاکٹر اصغر حسن ساموں نے مہمان خصوصی کے بطور شرکت کی جبکہ وادی کے معروف کارٹونسٹ بشیر احمد بشیر، مشہور افسانہ نگار وحشی سعد اور سینٹرل یونیورسٹی شعبہ اردو کے سابق سربراہ پروفیسرنذیر احمد ملک مہمان زی وقار کے طور موجود رہے۔ اس کے علاوہ کامیاب بچوں کے والدین،ان کے اساتذہ صاحبان،محکمہ تعلیم کے عہدیدارن، دانشور ،ادیب اور اردو کونسل کے اراکین موجود تھے۔
اس موقعے پر اردو زبان کے ماہر پروفیسر نذیر احمد ملک نے کلیدی خطبے میں اردو کی موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی۔ جبکہ انہوں نے حال ہی میں پانچ زبانوں کوسرکاری زبان کا درجہ دیئے جانے اور نئی تعلیم پالیسی پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
آن لائن تحریری اردو مقابلےمیں کشمیر اور جموں صوبے کے آٹھویں سے لے کر بارہویں جماعت کے سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات نے شرکت کی تھی۔ منعقدہ تقریب پر پہلی ،دوسری اور تیسری پقزیشن حاصل کرنے والے طالبات کو اردو کونسل کی طرف سے نعقد انعامات اور اسناد کے علاوہ مومینٹو سے بھی نوازا گیا۔ اس موقعے پر پوزیشن حاصل کرنی والی تینوں طالبہ نے خوشی کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: زعفران کی کھیتی کے لیے مزدوروں کے بجائے مشینوں کا استعمال
تقریب پر پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر اصغر حسن سامون نے جموں و کشمیر اردو کونسل کی ان کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ اردو زبان کی ترقی اور ترویج کے لئے اس طرح کی پہل کافی سود مند ثابت ہوسکتی ہے ۔
انہوں نے اردو زبان کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اردو زبان زندہ ہے، زوال پذیر ہونے کا وہم ذہنوں سے نکال دیا جائے۔ اردو زبان عالمی سطح پر بولی جاتی ہے اور اس زبان کو بلا مذہب و ملت دنیا کے بڑے دانشوروں، شاعروں اور مفکروں نے اپنا ہے۔
اردو کونسل کے سنئیر نائب صدر اعجاز احمد ککرو نے کہا کہ ان کا مقصد کشمیر میں اردو کو فروغ دینے دینا ہے تاکہ یہاں کی نئی پود انگریزی زبان کے ساتھ ساتھ اردو کی اہمیت و افادیت بھی اچھی طرح سمجھ سکے۔
واضح رہے پہلی ،دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے کے علاوہ تقریب پر دیگر 10 طلبہ و طالبات کو بھی حوصلہ افزائی کے طور انعامات دئیے گئے