نئی دہلی: مرکزی کابینہ نے پیر کو ون نیشن ون سبسکرپشن اسکیم کو منظوری دے دی۔ اس سے حکومت کے زیرانتظام تمام اعلیٰ تعلیمی اداروں کے طلباء، اساتذہ اور محققین اور تحقیق و ترقی کے اداروں کو بین الاقوامی اسکالرز کے تحقیقی مقالات اور جرنل کی اشاعتوں کا مطالعہ کرنے کا فائدہ ملے گا۔
اس کے ذریعے دنیا کے مشہور میگزین اور ریسرچ اسٹڈیز کے لیے سبسکرپشن لیا جائے گا۔ اس کے علاوہ اسے ملک کے تمام بڑے تعلیمی اداروں میں بھی دستیاب کرایا جائے گا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ اس اقدام سے تقریباً 1.8 کروڑ طلباء، اساتذہ، محققین اور تمام شعبوں کے سائنسدانوں کو علمی رسالے پڑھنے کا موقع ملے گا۔ اس میں ٹائر 2 اور ٹائر 3 شہروں کے لوگ بھی شامل ہیں۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ ون نیشن ون سبسکرپشن میں کل 30 بڑے بین الاقوامی جرنل پبلشرز کو شامل کیا گیا ہے۔ ان پبلشرز کے ذریعہ شائع ہونے والے تقریباً 13,000 ای جرنلز اب 6,300 سے زیادہ سرکاری اعلیٰ تعلیمی اداروں اور مرکزی حکومت کے تحقیقی اور ترقیاتی اداروں کے لیے قابل رسائی ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ رسالوں کے مطالعہ کے لیے سبسکرپشن لیا جائے گا۔ اسے یو جی سی کے ذریعے مربوط کیا جائے گا۔ یہ مکمل طور پر ڈیجیٹل عمل کے ذریعے ہوگا۔
ایک نئی مرکزی سیکٹر اسکیم کے طور پر 3 کیلنڈر سالوں، 2025، 2026 اور 2027 کے لیے ون نیشن ون سبسکرپشن کے لیے کل تقریباً 6,000 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ویشنو نے کہا کہ ون نیشن ون سبسکرپشن سرکاری اداروں میں تمام طلباء، اساتذہ اور محققین کے لیے تحقیق کو آسان بنا کر عالمی تحقیقی ماحولیاتی نظام میں بھارت کو مضبوط بنانے کی سمت میں ایک بروقت قدم ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ اس فہرست میں 6,300 سے زیادہ ادارے شامل ہیں۔ ان میں تقریباً 1.8 کروڑ طلبہ، فیکلٹی اور محققین شامل ہیں۔ یہ ممکنہ طور پر ون نیشن ون سبسکرپشن کے فوائد حاصل کر سکیں گے۔
یہ ڈیولپ انڈیا 2047، نیشنل ایجوکیشن پالیسی (NEP) 2020 اور ریسرچ نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (ANRF) کے اہداف کے مطابق ہے۔ اس اقدام سے طلباء، اساتذہ، محققین اور تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں، بشمول ٹائر 2 اور ٹائر 3 شہروں کے وسیع ڈائیسپورا کمیونٹی تک علمی جرائد تک رسائی کو وسعت ملے گی۔ ویشنو نے کہا کہ اے این آر ایف وقتاً فوقتاً ون نیشن ون سبسکرپشن کے استعمال اور ان اداروں کے بھارتی مصنفین کی اشاعتوں کا جائزہ لے گا۔
یہ بھی پڑھیں: