ملک گیر لاک ڈاؤن کے بیچ مختلف شوق اپنائے ہوئے جہاں لوگ اپنے آپ کو مصروف رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہیں وادی کشمیر میں بھی نوجوان اپنی وقت گزاری کے لیے مختلف طرح کے تفریحی سامان کو اپنائے ہوئے دیکھے جارہے ہیں۔ کئی کتابوں کا سہارا لے رہے ہیں اور کئی تو مختلف موبائل گیمز کا اور اب تو اکثر نوجوان ارطغرل ٹی وی سیریز سے اپنی دل جوئی کرتے دیکھے جا رہے ہیں۔
جی ہاں گیم آف تھرونس کی طرح ہی ترکی ٹیلی ویژن چینل کی آر ٹی ون پر نشر کی جانے والی ارطغرل نامی سیریز اس وقت کافی مقبول ہورہی ہے۔ اس ڈرامے کی مخلتف قسطوں کا مزہ نوجوان یو ٹیوب کے زریعے لے رہے ہیں۔
تاکہ کسی حد تک دل جوئی کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس کی وجہ سے بڑھتے اضطراب اور تناؤ کو دور کیا جا سکے۔ وہیں اس سیریز کی مقبولیت کو لے کر کئی نوجوان ارطغرل کی مختلف قسطیں ڈاون لوڈ کر اپنے دوستوں کے ساتھ بھی شیئر کررہے ہیں۔
مقامی نوجوان دراصل ارطغرل غازی کے نام سے یہ سیریز کا مرکزی کردار ہے۔ یہ ڈرامہ ترکی کی تاریخ کی عکاسی کرتا ہے جو ایک خانہ بدوش قبیلے قائی اور سلطنت عثمانیہ کی کہانی پر منبی ہے۔ 2014 میں اس سیریز کو پہلی بار آر ٹی ون نے نشر کیا تھا۔
یہ سیریز فیس بک سے لے کر ٹویٹر اور انسٹاگرام سے لے کر وہاٹس ایپ تک دھوم مچارہی ہے۔ اب نوجوان نہ صرف اس سیریز کو دیکھنے پر ہی اکتفا کر رہے ہیں بلکہ ڈرامے کی کرادرکشی اور سیکرپٹ پر بھی سماجی رابطہ گاہوں پر اپنی آرا لکھ کر پوسٹ کرتے ہیں۔
ارطغرل نہ صرف بھارت اور پاکستان میں اس وقت مقبول ہورہا ہے بلکہ دیگر ایشیائی ممالک میں بھی اس کے خوب چرچے ہیں۔ جس کے چلتے اس سیریز کو اردو کے علاوہ دیگر زبانوں میں بھی ترجمہ کیا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ارطغرل سیریز کو دیکھ پائیں۔کشمیر میں تو یہ اب اتنا مشہور ہوگیا ہے کہ نوجوان کہتے ہیں کہ ڈرامے کی کہانی کو اس طرح پیرویا گیا ہے کہ ایک قسط دیکھنے کے بعد دوسری قسط دیکھنے کی تڑپ دل میں ضرور رہتی ہے۔
عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر لوگوں کی دل جوئی کا سامان مہیا رکھنے کے لیے جہاں بھارت میں کئی پرانی مشہور سیریز اور ڈرامے دوبارہ نشر کیے گیے ہیں۔ وہیں اب پاکستان میں بھی ارطغرل سیریز کا اردو ترجمہ سرکاری ٹی وی چینل پر دکھایا جارہا ہے۔