ETV Bharat / state

'پی ایس اے لگانے والے لوگوں کے اندر ڈر پیدا کرنا چاہتے ہیں'

سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی نے سابق آئی اے ایس افسر ڈاکٹر شاہ فیصل پر پی ایس اے کے اطلاق کے رد عمل میں کہا کہ موصوف آئی اے ایس ٹاپر جیسے شہرت یافتہ لیڈر پر پی ایس اے کا اطلاق میری سمجھ سے بالاتر ہے۔

شاہ فیصل پر پی اس اے عائد
شاہ فیصل پر پی اس اے عائد
author img

By

Published : Feb 15, 2020, 5:45 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 10:52 AM IST

انہوں نے کہا کہ دراصل یہ (پی ایس اے لگانے والے) لوگوں کے اندر ڈر پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

التجا مفتی نے خبر رساں ایجنسی یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر شاہ فیصل جیسے شہرت یافتہ لیڈر پر پی ایس اے کا اطلاق میری سمجھ سے بالاتر ہے۔

انہوں نے کہا: 'مانتی ہوں کہ مفتی اور عبداللہ خاندان والے غیر معروف ہیں، چند لوگوں کو ان سے شکایتیں ہوسکتی ہیں، لیکن شاہ فیصل پوسٹر بوائے کہلاتا ہے، وہ کافی مشہور ہیں، ان پر پی ایس اے لگانا میری سمجھ سے بالاتر ہے'۔

التجا نے کہا کہ جن لیڈروں کو رہا کیا گیا ہے وہ اب اپنے گھروں میں نظر بند ہیں۔

انہوں نے کہا: 'جن لیڈروں کو ایم ایل اے ہوسٹل سے چھوڑا گیا ہے انہیں اب اپنے اپنے گھروں میں نظر بند رکھا گیا ہے، اب ان کے گھر ان کے جیل ہیں، انہیں یہ بھی بولا گیا ہے کہ اگر آپ کی فوٹو بھی نکلی تو ہم واپس بند کریں گے'۔

التجا نے کہا کہ پی ایس اے ڈوزیئرس سے حکومت کی خجالت ہوئی ہے جن میں بکواس لکھا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سابق آئی اے ایس افسر اور جموں وکشمیر پیپلز موومنٹ (جے کے پی ایم) کے چیئرمین ڈاکٹر شاہ فیصل پر بھی پی ایس اے عائد کیا گیا ہے۔ شاہ فیصل وادی سے تعلق رکھنے والے آٹھویں سیاسی لیڈر ہیں جن پر پی ایس اے کا اطلاق کیا گیا ہے۔

مرکزی حکومت نے پانچ اگست 2019 کو جب جموں وکشمیر کو خصوصی پوزیشن عطا کرنے والی آئین ہند کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 منسوخ کیں اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کیا تو درجنوں سیاسی لیڈران کو بند کیا گیا۔ تاہم گزشتہ چند ماہ کے دوران قریب دو درجن لیڈران کو رہا کیا گیا یا ایم ایل اے ہوسٹل سے رہا کرکے اپنے گھر میں نظربند کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دراصل یہ (پی ایس اے لگانے والے) لوگوں کے اندر ڈر پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

التجا مفتی نے خبر رساں ایجنسی یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر شاہ فیصل جیسے شہرت یافتہ لیڈر پر پی ایس اے کا اطلاق میری سمجھ سے بالاتر ہے۔

انہوں نے کہا: 'مانتی ہوں کہ مفتی اور عبداللہ خاندان والے غیر معروف ہیں، چند لوگوں کو ان سے شکایتیں ہوسکتی ہیں، لیکن شاہ فیصل پوسٹر بوائے کہلاتا ہے، وہ کافی مشہور ہیں، ان پر پی ایس اے لگانا میری سمجھ سے بالاتر ہے'۔

التجا نے کہا کہ جن لیڈروں کو رہا کیا گیا ہے وہ اب اپنے گھروں میں نظر بند ہیں۔

انہوں نے کہا: 'جن لیڈروں کو ایم ایل اے ہوسٹل سے چھوڑا گیا ہے انہیں اب اپنے اپنے گھروں میں نظر بند رکھا گیا ہے، اب ان کے گھر ان کے جیل ہیں، انہیں یہ بھی بولا گیا ہے کہ اگر آپ کی فوٹو بھی نکلی تو ہم واپس بند کریں گے'۔

التجا نے کہا کہ پی ایس اے ڈوزیئرس سے حکومت کی خجالت ہوئی ہے جن میں بکواس لکھا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سابق آئی اے ایس افسر اور جموں وکشمیر پیپلز موومنٹ (جے کے پی ایم) کے چیئرمین ڈاکٹر شاہ فیصل پر بھی پی ایس اے عائد کیا گیا ہے۔ شاہ فیصل وادی سے تعلق رکھنے والے آٹھویں سیاسی لیڈر ہیں جن پر پی ایس اے کا اطلاق کیا گیا ہے۔

مرکزی حکومت نے پانچ اگست 2019 کو جب جموں وکشمیر کو خصوصی پوزیشن عطا کرنے والی آئین ہند کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 منسوخ کیں اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کیا تو درجنوں سیاسی لیڈران کو بند کیا گیا۔ تاہم گزشتہ چند ماہ کے دوران قریب دو درجن لیڈران کو رہا کیا گیا یا ایم ایل اے ہوسٹل سے رہا کرکے اپنے گھر میں نظربند کیا گیا۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 10:52 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.