سرینگر میونسپل کارپویشن سرینگر ریگل چوک- امیرا کدل روڈ اور حضرت بل-صدربل لال بازار روڈ کا نام بدلنے پر زور دے رہی ہے۔
ایس ایم سی سری نگر نے امیرا کدل کا نام سید شجاعت بخاری جبکہ لال بازار کا نام مشیر الحق روڈ رکھنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
ایس ایم سی کے میئر جنید عظیم متو نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ آئندہ ہفتے ہونے والی ایس ایم سی جنرل کونسل کے اجلاس میں نام تبدیل کرنے کے لیے دو قراردادیں پیش کریں گے'۔ انہوں نے کہا کہ جنرل کونسل کا اجلاس 9 مارچ کو ہوگا۔
جنید متو نے کہا کہ وہ ریگل چوک - امیرا کدل روڈ کا نام بدل کر 'سید شجاعت بخاری روڈ' اور حضرت بل۔ صدربل چوک لال بازار کو 'مشیر الحق روڈ' کے نام سے منسوب کریں گے۔ سرینگر کے میونسپل کارپوریشن کے میئر نے کہا ہم دو شخصیات سید شجاعت بخاری اور مشیر الحق کی خدمات کی یاد میں دو تاریخی سڑکوں کا نام تبدیل کریں گے۔ روڈز کا نام رکھ کر انہیں خراج تحسین پیش کرنا ہے'۔
سید شجاعت بخاری ایک قدآور صحافی تھے، انہیں 14 جون 2018 کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے سرینگر کے پریس کالونی کے باہر اپنے دو محافظ سمیت ہلاک کر دیا گیا، وہیں ڈاکٹر مشیر الحق کشمیر یونیورسٹی کے سابق وایس چانسلر تھے۔ انہیں سنہ 1990 میں نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کرکے ان کا قتل کیا گیا، ان کی لاش اغوا کیے جانے کے پانچ دن بعد ملی تھی۔
جنید متو نے کہا کہ 'شہر میں موجودہ ناموں کو تبدیل نہیں کیا جائے گا کیونکہ یہ تنازع کا باعث بن سکتا ہے۔مستقبل میں ایسی کوئی تجویز پیش نہیں کی جائے گی'۔
نام تبدیل کرنے کے اختیارات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں جنید متو نے کہا کہ 'وہ جموں و کشمیر میونسپل کارپوریشن ایکٹ 2000 کے تحت ووٹنگ کے لیے قراردادیں پیش کریں گے اور اس ایکٹ کے تحت ایس ایم سی کو شہر میں سڑکوں کا نام تبدیل کرنے یا نام رکھنے کے لیے خصوصی جواز حاصل ہے'۔
بتا دیں کہ چند روز قبل خطے جموں میں میونسپل کارپوریشن نے دو تاریخی چوکوں کا نام تبدیل کیا تھا۔جموں کے معروف 'سٹی چوک ' کا نام بدل کر 'بھارت ماتا چوک' رکھ دیا گیا جبکہ ایک اور چوراہے کا نام 'اٹل چوک' رکھا گیا۔ جموں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام کے بعد جنید متو نے یہ پیشرفت کی ہیں۔
اس ماہ کے اوائل میں جموں میونسپل کارپوریشن نے ڈوگرہ حکمرانوں- مہاراجہ گلاب سنگھ اور مہاراجہ ہری سنگھ کے نام پر یونیورسٹی اور جموں ہوائی اڈے کے نام رکھنے کے لیے ایک قرار داد منظور کی ہے۔
مہاراجہ گلاب سنگھ جموں و کشمیر میں ڈوگرہ حکمرانی کے بانی تھے جبکہ مہاراجہ ہری سنگھ آخری ڈوگرہ حکمران تھے، جنہوں نے جموں و کشمیر کا بھارت سے الحاق کے دستاویز پر دستخط کیا تھا۔