ان کارکنوں میں بیشتر پنچایتی اور بلدیاتی نظام کے نمائندے ہیں اور دیگر بی جے پی، اپنی پارٹی، کانگریس، پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس سے وابستہ ہے-
انتظامیہ نے یہ فیصلہ بی جے پی کے تین کارکنوں کے ہلاکت کے بعد کیا ہے- رواں ماہ کی 8 تاریخ کو ضلع بانڈی پورہ میں عسکریت پسندوں نے بی جے پی کے نو عمر سیاسی کارکن اور ان کے بھائی اور باپ کو ہلاک کیا تھا، جس کے بعد کئ کارکنوں نے پارٹی سے استعفیٰ دیا تھا-
بی جے پی کے قومی جنرل سیکرٹری رام مادھو سے جموں و کشمیر انتظامیہ سے سیاسی کارکنوں کو سیکورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا-
تاہم جموں و کشمیر پولیس کے کشمیر زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا تھا کہ ہر سیاسی کارکن کو سیکورٹی اہلکار فراہم کرنا ممکن نہیں ہو پائے گا، لیکن جن کارکنوں کو خطرہ لاحق ہے انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاسکتا ہے-
وجے کمار نے مزید کہا تھا کہ سیاسی کارکنان کو سیکیورٹی کے بغیر گھروں سے باہر نہیں نکلنا چاہیے اور اگر انہیں کسی کام سے باہر جانا ہوگا تو وہ مقامی پولیس تھانے کو پہلے مطلع کریں-
ذرائع کا کہنا ہے کہ جن کارکنوں کو سیکورٹی فراہم کی جارہی ہے ان میں بی جے سے 56، کانگریس سے 16 شامل ہیں جبکہ دیگر نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی سے وابستہ ہیں-
ان کارکنوں کی حفاظت کے لیے دو پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے-
مزید سیاسی کارکنان کو سکیورٹی فراہم
جموں و کشمیر انتظامیہ نے 113 سیاسی کارکنوں کو لاحق خطرات کے پیش نظر انہیں سیکورٹی اہلکار فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے-
ان کارکنوں میں بیشتر پنچایتی اور بلدیاتی نظام کے نمائندے ہیں اور دیگر بی جے پی، اپنی پارٹی، کانگریس، پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس سے وابستہ ہے-
انتظامیہ نے یہ فیصلہ بی جے پی کے تین کارکنوں کے ہلاکت کے بعد کیا ہے- رواں ماہ کی 8 تاریخ کو ضلع بانڈی پورہ میں عسکریت پسندوں نے بی جے پی کے نو عمر سیاسی کارکن اور ان کے بھائی اور باپ کو ہلاک کیا تھا، جس کے بعد کئ کارکنوں نے پارٹی سے استعفیٰ دیا تھا-
بی جے پی کے قومی جنرل سیکرٹری رام مادھو سے جموں و کشمیر انتظامیہ سے سیاسی کارکنوں کو سیکورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا-
تاہم جموں و کشمیر پولیس کے کشمیر زون کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا تھا کہ ہر سیاسی کارکن کو سیکورٹی اہلکار فراہم کرنا ممکن نہیں ہو پائے گا، لیکن جن کارکنوں کو خطرہ لاحق ہے انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاسکتا ہے-
وجے کمار نے مزید کہا تھا کہ سیاسی کارکنان کو سیکیورٹی کے بغیر گھروں سے باہر نہیں نکلنا چاہیے اور اگر انہیں کسی کام سے باہر جانا ہوگا تو وہ مقامی پولیس تھانے کو پہلے مطلع کریں-
ذرائع کا کہنا ہے کہ جن کارکنوں کو سیکورٹی فراہم کی جارہی ہے ان میں بی جے سے 56، کانگریس سے 16 شامل ہیں جبکہ دیگر نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی سے وابستہ ہیں-
ان کارکنوں کی حفاظت کے لیے دو پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے-