موجودہ وقت میں جب مہنگائی عروج پر ہے اور غریب اس سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں وہیں اس مہنگائی کے دور میں غریب بچوں کی تعلیم پر بھی زیادہ اثر پڑتا ہے۔ غریب بچے پڑھنا چاہتے ہیں مگر بہتر پلیٹ فارم اور مالی بحران کی وجہ سے وہ کافی پیچھے رہتے ہیں۔ اسی پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے آج وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں طلباء کے لیے اسکالرشپ میلہ منعقد ہوا۔
یہ اسکالرشپ میلہ آغا دید یوسف میموریل ٹرسٹ اور صبر ایجوکیشن کی جانب سے منعقد ہوا۔ پروگرام میں کافی طلباء نے شرکت کی۔ اس دوران غریب بچوں کو کونسلنگ کے ساتھ ساتھ کئی پروفشنل کورسز کے لیے ریجشٹر کیا گیا اور ان بچوں کو بیرون ریاست کی یونیورسٹیوں میں اسکالرشپ دینے کے لیے نام داخل کیے گئے۔
بچوں نے اس اقدام کی کافی ستائش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اب انہیں بھی آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔ بچوں نے بتایا کہ موجودہ وقت میں جب کورونا وائرس نے سب کو متاثر کیا ہے تو وہ بھی ذہنی تناؤ کے شکار ہو گئے ہیں لیکن آج جب وہ یہاں آئے انہیں کافی خوشی ہو رہی ہے۔
پروگرام کے منتظمین نے کہا ہے کہ ان کی ہمیشہ سی یہی کوشش رہی ہے کہ غریب اور قابل بچوں کو آگے بڑھنے کے لیے مواقع فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ عموماً اسکالرشپ میلے سرینگر میں لگتے تھے جس کی وجہ سے ضلع بڈگام کافی پیچھے رہتا تھا تو انہوں یہ اقدام اسی وجہ سے اٹھایا تاکہ یہاں کے بچوں کو پڑھنے کے مواقع فراہم کیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Handicraft Exhibition: کشمیر ہاٹ میں دستکاری میلہ کا اہتمام
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسکالرشپ میلے میں انہوں نے بچوں اور والدین کو بیدار بھی کیا جا رہا ہے۔ آغا سید یوسف میموریل ٹرسٹ کے صدر آغا سید ہادی کے کہا کہ وہ کافی وقت سے اس طرح کے اقدامات کا سوچ رہے تھے اور انہوں کافی وقت سے جو غریب اور مستحق طلباء ہیں ان کو مواقع فراہم کیے جائیں۔
تعلیم حاصل کرنا کافی اہم ہے اور موجودہ وقت میں یہ بے حد ضروری ہے لیکن غریب بچے آگے تو بڑھنا چاہتے ہیں مگر انہیں مواقع فراہم نہیں ہوتے۔ اگر ان بچوں کو مواقع فراہم کیے جائیں تو وہ بھی اپنا نام کما سکتے ہیں۔