ETV Bharat / state

کورونا متاثرہ حاملہ خاتون کا علاج نہ کیے جانے پر سرینگر میں احتجاج - اصولوں کی خلاف ورزی

سرینگر کے سعدہ کدل علاقے میں محکمہ صحت پر غفلت شعاری کا الزام عائد کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے احتجاج کیا۔

کورونا متاثرہ حاملہ خاتون کا علاج نہ کیے جانے پر سرینگر میں احتجاج
کورونا متاثرہ حاملہ خاتون کا علاج نہ کیے جانے پر سرینگر میں احتجاج
author img

By

Published : Jul 29, 2020, 9:24 PM IST

سرینگر کے سعدہ کدل علاقے سے تعلق رکھنے والے باشندوں نے محکمہ صحت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے محکمہ کے خلاف نعرے بازی کی۔

کورونا متاثرہ حاملہ خاتون کا علاج نہ کیے جانے پر سرینگر میں احتجاج

احتجاجیوں نے محکمہ صحت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ چند دن قبل سعدہ کدل سے تعلق رکھنے والی ایک حاملہ خاتون کا کورونا ٹیسٹ مثبت پایا گیا۔ ڈی سی آفس کے ذریعے انہیں یہ اطلاع فون پر ملی۔

انہوں نے کہا کہ اس دوران مذکورہ خاتوں کا علاج کیا گیا نہ کوئی دوائی فراہم کی گئی۔ احتجاجیوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’حاملہ خاتون کو اسپتال لے جانا جوئے شیر کے مترادف ہے، کیونکہ صرف مخصوص ایمبولنس ہی کورونا متاثرین کو اسپتال پہنچا سکتی ہے۔ جس کے لیے کئی دنوں سے محکمہ صحت لیت و لعل سے کام لے رہا ہے۔‘‘

احتجاجی عوام کے مطابق حاملہ خاتون کے شوہر نے کئی بار محکمہ صحت سے رابطہ کیا تاہم کئی روز تک انکی مدد نہیں کی گئی بالآخر وہ از خود آٹو رکشا میں اسپتال پہنچے۔

احتجاجیوں نے محکمہ صحت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک جانب محکمہ خود رہنمایانہ خطوط کی پاسداری کرنے کی تلقین کرتا ہے اور دوسری جانب عوام کو رہنمایانہ اصولوں کی خلاف ورزی کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

مقامی باشندوں نے سرکار کی جانب سے کورونا وائرس کے حوالے سے فراہم کیے گئے ہیلپ لائن نمبرات کو بھی ’’مذاق‘‘ سے تعبیر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہیلپ لائن نمبرات پر رابطہ کرکے صرف یقین دہانی ہی کرائی جاتی ہے۔

سرینگر کے سعدہ کدل علاقے سے تعلق رکھنے والے باشندوں نے محکمہ صحت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے محکمہ کے خلاف نعرے بازی کی۔

کورونا متاثرہ حاملہ خاتون کا علاج نہ کیے جانے پر سرینگر میں احتجاج

احتجاجیوں نے محکمہ صحت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ چند دن قبل سعدہ کدل سے تعلق رکھنے والی ایک حاملہ خاتون کا کورونا ٹیسٹ مثبت پایا گیا۔ ڈی سی آفس کے ذریعے انہیں یہ اطلاع فون پر ملی۔

انہوں نے کہا کہ اس دوران مذکورہ خاتوں کا علاج کیا گیا نہ کوئی دوائی فراہم کی گئی۔ احتجاجیوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’حاملہ خاتون کو اسپتال لے جانا جوئے شیر کے مترادف ہے، کیونکہ صرف مخصوص ایمبولنس ہی کورونا متاثرین کو اسپتال پہنچا سکتی ہے۔ جس کے لیے کئی دنوں سے محکمہ صحت لیت و لعل سے کام لے رہا ہے۔‘‘

احتجاجی عوام کے مطابق حاملہ خاتون کے شوہر نے کئی بار محکمہ صحت سے رابطہ کیا تاہم کئی روز تک انکی مدد نہیں کی گئی بالآخر وہ از خود آٹو رکشا میں اسپتال پہنچے۔

احتجاجیوں نے محکمہ صحت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک جانب محکمہ خود رہنمایانہ خطوط کی پاسداری کرنے کی تلقین کرتا ہے اور دوسری جانب عوام کو رہنمایانہ اصولوں کی خلاف ورزی کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

مقامی باشندوں نے سرکار کی جانب سے کورونا وائرس کے حوالے سے فراہم کیے گئے ہیلپ لائن نمبرات کو بھی ’’مذاق‘‘ سے تعبیر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہیلپ لائن نمبرات پر رابطہ کرکے صرف یقین دہانی ہی کرائی جاتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.