سرینگر:جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ آر آر سوین نے کشمیر میں ہوئے حالیہ ٹارگیٹ کلنگ کے بارے میں پولیس کو معلومات دینے والوں کو 10 لاکھ روپئے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔واضح رہے کہ کشمیر میں حالیہ دنوں میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے بارہمولہ کے وائلو، کرالہ پورہ گاؤں میں ایک پولیس ہیڈ کانسٹبل کو اپنی رہائش گاہ کے باہر گولی مار کر ہلاک کیا ۔ اس سے پہلے پلوامہ میں اترپردیش کے ایک غیر مقامی مزدور کو گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔ وہیں گزشتہ اتوار کو سرینگر کے عیدگاہ علاقہ میں ایک پولیس افسر کو نامعلوم مسلح افرد نے گولی مار کر زخمی کیا تھا۔ ان کا علاج اب ہسپتال میں چل رہا ہے۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ پولیس ان تینوں معاملات کو حل کرنے کے بہت قریب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ان عسکرت پسندوں کو گاڑیاں اور فون فراہم کر کے ان کی حمایت کی ہے، انہیں پناہ دی ہے یا کسی بھی طرح سے مدد کی ہے ان کے ساتھ قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مقتول ہیڈ کانسٹبل کی ہلاکت کے سلسلے میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کشمیر، وجے کمار، ڈی آئی جی شمالی کشمیر رینج وویک ایس ایس پی بارہمولہ امود اشوک ناگپورے نے معاملے کی تہہ تک پہنچنے اور اس حملے میں ملوثین کی شناخت کرنے کا عزم کیا، جنہوں نے کسی بھی طرح سے اس کی حمایت کی ہے۔
مزید پڑھیں: |
انہوں نے کہا کہ ٹارگیٹ کلنگ کے معاملات میں تفتیش جاری ہے لیکن اس بارے میں مزید تفصیلات منظر عام نہیں کر سکتے ہے، تاہم پولیس کو کیس میں کچھ لیڈز ملے ہیں، جن پر پولیس کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پورا یقین ہے کہ ان سب کیسز میں ملوثین کو کٹہرے میں لائیں گے۔ پولیس سربراہ نے کہا کہ ہم اپنے ساتھیوں یا عام شہریوں کے جانی نقصان کی اجازت نہیں دیں گے، جو بھی عسکریت پسندوں کی حمایت کرتا ہے، چاہیے وہ اُس پار بیٹھے ہوں یا یہاں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔