سرینگر: محکمہ اسکول ایجوکیشن کشمیر نے سرکاری اراضی پر چل رہے تمام نجی اسکولوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ کمزور اور پسماندہ طبقات سے وابستہ بچوں کو مفت تعلیم فراہم کریں۔محکمے نے کشمیر کے تمام چیف ایجوکیشن افسروں سے سرکاری اراضی پر چلنے والے اسکولوں کی فہرست بھی طلب کی ہے۔ ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن کشمیر کی طرف سے تمام چیف ایجوکیشن افسروں کے نام جاری ایک سرکاری مکتوب میں کہا گیا کہ 'آر ٹی ای ایکٹ کے سیکشن سی)1) 12 کے مطابق ان اسکولوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تعلیم کو تقسیم کرے اور پسماندہ طبقات سے وابستہ بچوں کو مفت تعلیم فراہم کریں اور کلاس اول پرائمری یا پری اسکول ایجوکیشن کے بچوں کی کل تعداد کا کم سے کم ایک چوتھائی داخلہ دیں'۔
مکتوب میں کہا گیا کہ 'سرکاری اراضی پر کام کر رہے تمام نجی اسکولوں کے لئے لازمی ہے کہ وہ اپنے کیچمنٹ علاقے کے کمزور طبقوں سے وابستہ 25 فیصد طلبہ کو داخلہ دیں اور اس کی مناسب تشہیر کریں'۔محکمے نے کشمیر کے تمام چیف ایجوکیشن افسروں سے سرکاری اراضی پر چلنے والے سکولوں کی فہرست فراہم کرنے کو کہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ تعلیم کا حق (آر ٹی ای) ایکٹ2009 جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی تنسیخ اور جموں وکشمیر کو یونین ٹریٹری میں تبدیل کرنے کے بعد لاگو ہوا۔
مزید پڑھیں: Teach BODAMAS to Students دسویں جماعت تک کے طلباء کو BODAMAS سکھانے کا فیصلہ
واضح رہے کہ سرینگر انتظامیہ نے تعلیمی معیار کو بڑھانے اور طلباء میں سیکھنے میں دلچسپی پیدا کرنے کے لیے دسویں جماعت تک کے طلباء کو BODAMAS کے ساتھ ریاضی مضمون کے چار بنیادی آپریشنز سکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
(یو این آئی)