ETV Bharat / state

پیپلز الائنس سے پیپلز کانفرنس الگ، سیاسی جماعتوں کا ملا جلا ردعمل

author img

By

Published : Jan 19, 2021, 8:43 PM IST

سجاد غنی کی قیادت والی پیپلز کانفرنس نے گپکار الائنس سے علیحدگی اختیار کرلی ہے، اس کی وجہ گزشتہ برس ہوئے ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات میں متحدہ طور پر انتخابات لڑنے کے باوجود بھی ایک دوسری کے مد مقابل پراکسی امیدوار کھڑا کرنا بتائی گئی ہے-

پیپلز الائنس سے پیپلز کانفرنس الگ، سیاسی جماعتوں کا ملا جلا ردعمل
پیپلز الائنس سے پیپلز کانفرنس الگ، سیاسی جماعتوں کا ملا جلا ردعمل

پیپلز کانفرنس کے پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن سے علیحدہ ہونے کے اعلان پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جہاں بھارتیہ جانتا پارٹی نے دعویٰ کیا کہ "الائنس کا اصلی چہرہ لوگوں کے سامنے آچکا ہے" وہیں نیشنل کانفرنس کا کہنا ہے کہ "اس سے الائنس کے مقصد پر کوئی فرق نہیں پڑےگا۔"
بی جے پی کے ترجمان منظور بٹ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "الائنس ایک ڈراما تھا۔ اُن کا صرف یہ مقصد تھا کہ گزشتہ 70 برسوں کی طرح وادی کے نوجوانوں کو کیسے بے وقوف بنایا جائے۔ انہوں نے ضلع ترقیاتی انتخابات کے دوران اپنے ہی امیدواروں کے حریف کھڑے کیے۔"
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "یہ الائنس زیادہ دیر تک چلنے والا نہیں تھا۔ آج سجاد صاحب نے الائنس سے علحیدہ ہونے کا اعلان کیا۔ وہ کل تک الائنس کے ترجمان تھے۔ آئندہ چار دنوں میں محبوبہ مفتی بھی الائنس کو الوداع کہیں گی۔ الائنس کا اصلی چہرہ عوام کے سامنے آ چکا ہے۔"

پیپلز الائنس سے پیپلز کانفرنس الگ، سیاسی جماعتوں کا ملا جلا ردعمل
وہیں رکن پارلیمان اور نیشنل کانفرنس کے سینئر رہمار حسنین مسعودی کا کہنا ہے کہ "سجاد لون صاحب کے الائنس سے الگ ہونے سے الائنس کے مقصد کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔"اُن کا کہنا تھا کہ "جس منزل کو پانے کے لیے ہم اکھٹا ہوئے ہیں اس کے لیے لگاتار کام کرتے رہیں گے۔ ہمارا مسسم ارادہ کمزور نہیں ہوگا۔"پراکسی امیدواروں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ "ڈی ڈی سی انتخابات کے نتائیج سے ہم کافی مطمئن ہیں۔ عوام نے ہمارے امیدواروں کے حق میں ووٹ ڈالے۔ سن 1947 کے بعد پہلی بار مختلف خیالات کی پارٹیاں متحد ہوئیں اور انتخابات میں حصہ لیا۔ کافی مشکلات آئی تاہم کامیابی بھی نصیب ہوئی۔ چند نشتوں پر پارٹیوں نے اپنے اُمیدوار کھڑے کیے۔ وہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔"

ادھر گپکار الائنس میں تقسیم کو لیکر اپنی پارٹی کا بھی بیان سامنے آیا ہے۔ پارٹی نے پیپلز کانفرنس کے گپکار الائنس کو الوداع کہنے کو 'گپکار الائنس کے اختتام کی علامت قرار دیا۔'

بیان میں مزید بتایا گیا کہ پی اے جی ڈی کا قیام فرضی وعدؤں اور گمراہ کن دعوؤں پر کیا گیا تھا جس کا مقصد جموں و کشمیر کے عوام کو جزباتی طور پر بلیک میل کرنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پی اے جی ڈی کا اختتام، اُمید سے بہت جلد ہو گیا۔

یہ بھی پرھیں: پیپلز کانفرنس کا گپکار الائنس کو الوادع

بی جے پی کے سیئنر رہنما و سابق نائب وزیراعلیٰ کویندر گپتا نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ گپکار ڈکلیریشن میں موقعہ پرست لوگ تھے اور یہ لوگ اس لئے اکھٹا ہوئے تھے تاکہ عوام کو گمراہ کیا جا سکے۔ انہوں کہا کہ الائنس کا ٹوٹنا طے تھا اور یہ لوگ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ڈر سے اکھٹے ہوئے تھے تاکہ یہ بی جے پی کو گرانے میں کامیاب ہو جائے۔

واضح رہے سجاد غنی کی قیادت والی پیپلز کانفرنس نے گپکار الائنس سے علیحدگی اختیار کرلی ہے، اس کی وجہ گزشتہ برس ہوئے ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات میں متحدہ طور پر انتخابات لڑنے کے باوجود بھی ایک دوسری کے مد مقابل پراکسی امیدوار کھڑا کرنا بتائی گئی ہے-

پیپلز کانفرنس کے پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن سے علیحدہ ہونے کے اعلان پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جہاں بھارتیہ جانتا پارٹی نے دعویٰ کیا کہ "الائنس کا اصلی چہرہ لوگوں کے سامنے آچکا ہے" وہیں نیشنل کانفرنس کا کہنا ہے کہ "اس سے الائنس کے مقصد پر کوئی فرق نہیں پڑےگا۔"
بی جے پی کے ترجمان منظور بٹ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "الائنس ایک ڈراما تھا۔ اُن کا صرف یہ مقصد تھا کہ گزشتہ 70 برسوں کی طرح وادی کے نوجوانوں کو کیسے بے وقوف بنایا جائے۔ انہوں نے ضلع ترقیاتی انتخابات کے دوران اپنے ہی امیدواروں کے حریف کھڑے کیے۔"
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "یہ الائنس زیادہ دیر تک چلنے والا نہیں تھا۔ آج سجاد صاحب نے الائنس سے علحیدہ ہونے کا اعلان کیا۔ وہ کل تک الائنس کے ترجمان تھے۔ آئندہ چار دنوں میں محبوبہ مفتی بھی الائنس کو الوداع کہیں گی۔ الائنس کا اصلی چہرہ عوام کے سامنے آ چکا ہے۔"

پیپلز الائنس سے پیپلز کانفرنس الگ، سیاسی جماعتوں کا ملا جلا ردعمل
وہیں رکن پارلیمان اور نیشنل کانفرنس کے سینئر رہمار حسنین مسعودی کا کہنا ہے کہ "سجاد لون صاحب کے الائنس سے الگ ہونے سے الائنس کے مقصد کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔"اُن کا کہنا تھا کہ "جس منزل کو پانے کے لیے ہم اکھٹا ہوئے ہیں اس کے لیے لگاتار کام کرتے رہیں گے۔ ہمارا مسسم ارادہ کمزور نہیں ہوگا۔"پراکسی امیدواروں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ "ڈی ڈی سی انتخابات کے نتائیج سے ہم کافی مطمئن ہیں۔ عوام نے ہمارے امیدواروں کے حق میں ووٹ ڈالے۔ سن 1947 کے بعد پہلی بار مختلف خیالات کی پارٹیاں متحد ہوئیں اور انتخابات میں حصہ لیا۔ کافی مشکلات آئی تاہم کامیابی بھی نصیب ہوئی۔ چند نشتوں پر پارٹیوں نے اپنے اُمیدوار کھڑے کیے۔ وہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔"

ادھر گپکار الائنس میں تقسیم کو لیکر اپنی پارٹی کا بھی بیان سامنے آیا ہے۔ پارٹی نے پیپلز کانفرنس کے گپکار الائنس کو الوداع کہنے کو 'گپکار الائنس کے اختتام کی علامت قرار دیا۔'

بیان میں مزید بتایا گیا کہ پی اے جی ڈی کا قیام فرضی وعدؤں اور گمراہ کن دعوؤں پر کیا گیا تھا جس کا مقصد جموں و کشمیر کے عوام کو جزباتی طور پر بلیک میل کرنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پی اے جی ڈی کا اختتام، اُمید سے بہت جلد ہو گیا۔

یہ بھی پرھیں: پیپلز کانفرنس کا گپکار الائنس کو الوادع

بی جے پی کے سیئنر رہنما و سابق نائب وزیراعلیٰ کویندر گپتا نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ گپکار ڈکلیریشن میں موقعہ پرست لوگ تھے اور یہ لوگ اس لئے اکھٹا ہوئے تھے تاکہ عوام کو گمراہ کیا جا سکے۔ انہوں کہا کہ الائنس کا ٹوٹنا طے تھا اور یہ لوگ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ڈر سے اکھٹے ہوئے تھے تاکہ یہ بی جے پی کو گرانے میں کامیاب ہو جائے۔

واضح رہے سجاد غنی کی قیادت والی پیپلز کانفرنس نے گپکار الائنس سے علیحدگی اختیار کرلی ہے، اس کی وجہ گزشتہ برس ہوئے ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات میں متحدہ طور پر انتخابات لڑنے کے باوجود بھی ایک دوسری کے مد مقابل پراکسی امیدوار کھڑا کرنا بتائی گئی ہے-

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.