پیپلز کانفرنس کے پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن سے علیحدہ ہونے کے اعلان پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جہاں بھارتیہ جانتا پارٹی نے دعویٰ کیا کہ "الائنس کا اصلی چہرہ لوگوں کے سامنے آچکا ہے" وہیں نیشنل کانفرنس کا کہنا ہے کہ "اس سے الائنس کے مقصد پر کوئی فرق نہیں پڑےگا۔"
بی جے پی کے ترجمان منظور بٹ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "الائنس ایک ڈراما تھا۔ اُن کا صرف یہ مقصد تھا کہ گزشتہ 70 برسوں کی طرح وادی کے نوجوانوں کو کیسے بے وقوف بنایا جائے۔ انہوں نے ضلع ترقیاتی انتخابات کے دوران اپنے ہی امیدواروں کے حریف کھڑے کیے۔"
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "یہ الائنس زیادہ دیر تک چلنے والا نہیں تھا۔ آج سجاد صاحب نے الائنس سے علحیدہ ہونے کا اعلان کیا۔ وہ کل تک الائنس کے ترجمان تھے۔ آئندہ چار دنوں میں محبوبہ مفتی بھی الائنس کو الوداع کہیں گی۔ الائنس کا اصلی چہرہ عوام کے سامنے آ چکا ہے۔"
ادھر گپکار الائنس میں تقسیم کو لیکر اپنی پارٹی کا بھی بیان سامنے آیا ہے۔ پارٹی نے پیپلز کانفرنس کے گپکار الائنس کو الوداع کہنے کو 'گپکار الائنس کے اختتام کی علامت قرار دیا۔'
بیان میں مزید بتایا گیا کہ پی اے جی ڈی کا قیام فرضی وعدؤں اور گمراہ کن دعوؤں پر کیا گیا تھا جس کا مقصد جموں و کشمیر کے عوام کو جزباتی طور پر بلیک میل کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پی اے جی ڈی کا اختتام، اُمید سے بہت جلد ہو گیا۔
یہ بھی پرھیں: پیپلز کانفرنس کا گپکار الائنس کو الوادع
بی جے پی کے سیئنر رہنما و سابق نائب وزیراعلیٰ کویندر گپتا نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ گپکار ڈکلیریشن میں موقعہ پرست لوگ تھے اور یہ لوگ اس لئے اکھٹا ہوئے تھے تاکہ عوام کو گمراہ کیا جا سکے۔ انہوں کہا کہ الائنس کا ٹوٹنا طے تھا اور یہ لوگ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ڈر سے اکھٹے ہوئے تھے تاکہ یہ بی جے پی کو گرانے میں کامیاب ہو جائے۔
واضح رہے سجاد غنی کی قیادت والی پیپلز کانفرنس نے گپکار الائنس سے علیحدگی اختیار کرلی ہے، اس کی وجہ گزشتہ برس ہوئے ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات میں متحدہ طور پر انتخابات لڑنے کے باوجود بھی ایک دوسری کے مد مقابل پراکسی امیدوار کھڑا کرنا بتائی گئی ہے-