سرینگر: پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کشمیر میں پھوٹ پڑ گئی ہے کیونکہ اس کے ایگزیکٹو ممبران نے الزام لگایا ہے کہ نئے چیئرمین کو نامزد کرنے اور نئے عہدیداروں کو منتخب کرنے کے لئے تمام قواعد کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ ایسے میں معاملے کے تعلق سے ایگزیکٹیو ممبران نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔PHDCCI Kashmir
پی ایچ ڈی سی سی آئی کشمیر کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن جی این وار نے کہا کہ نئے چیئرمین کو نامزد کرنے کے تعلق سے قواعد کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید یہ انکشاف کیا کہ 10 سے زائد ارکان کو تنظیم میں یکطرفہ چھوڑ کر اور ایگزیکٹو کمیٹی کی رضامندی کے بغیر از خود چیئرمین کا انتخاب کیا گیا ہے،جو کہ قواعد و ضوابط کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔انہوں نے کہ اگر چہ اس معاملہ کو دلی نشین پی ایچ ڈی ڈی سی سی آئی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کی نوٹس میں بھی لایا گیا ہے لیکن اب تک کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا ۔
جی این وار نے کہا کہ معاملے کے تعلق سے عدالت سے رجوع کیا گیا اور عدالت نے بچاؤ کرتے ہوئے نئے اراکین کی نامزدگیوں اور عہدیداروں کی تبدیلی پر روک لگا دی ہے۔ عدالت میں دائر درخواست کے مطابق رواں برس اکتوبر میں چیمبر میں اس وقت پھوٹ شروع ہوئی جب سابق چیئرپرسن مشتاق احمد چایا نے وکی شاہ نامی ایک تاجر کو مذکورہ تنظیم کا چیئرپرسن نامزد کیا۔ عدالت میں دائر درخواست کے مطابق نامزدگی بغیر کسی اختیار کے کی گئی کیونکہ یہ نامزدگی کمیٹی کے ایگزیکٹو ارکان کو اعتماد میں لینے کے بغیر عمل میں لائی گئی ۔
مزید پڑھیں: KCCI on Srinagar-Jeddah Air Services: کے سی سی آئی کا سرینگر - جدہ ہوائی سروس شروع کرانے کا مطالبہ
اراکین نے پی ایچ ڈی سی سی آئی کشمیر کی جانب سے ’خود ساختہ‘ چیئرپرسن کی طرف سے نوٹسز اور دیگر اعلانات کے اجراء کرنے پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کیا کہ ایگزیکٹیو کمیٹی نے انہیں منتخب نہیں کیا اور وہ کوئی بھی نوٹس جاری کرنے یا تنظیمی معاملے کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ لینے کے اہل نہیں ہیں۔
اس بارے میں ای ٹی وی بھارت نے مشتاق احمد چایا اور وکی شاہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی۔ مسٹر چایا نے فون پر بات نہیں کی جبکہ وکی شاہ نے کہا کہ اس بارے میں صرف مشتاق چایا ہی کچھ تبصرہ کرنے کے مجاز ہیں۔