ETV Bharat / state

'دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد تشدد کے واقعات میں کمی'

author img

By

Published : Jan 29, 2020, 12:30 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 9:36 AM IST

فوجی سربراہ جنرل منوج مُکند نرونے کہا کہ 'دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کی سکیورٹی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔'

فوجی سربراہ جنرل منوج مُکند نرونے
فوجی سربراہ جنرل منوج مُکند نرونے

انہوں نے کہا کہ 'کشمیر میں تشدد کے واقعات میں کمی ہونے کے باوجود پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں عسکریت پسندوں کے کیمپ اور ان کے بنیادی ڈھانچوں کا وجود برقرار ہے۔'

فوجی سربراہ نے کہا کہ 'اب بھی 20 سے 25 کیمپ موجود ہیں جہاں 250 سے 300 عسکریت پسند سرحد عبور کرنے کوشش میں ہیں۔ فوج عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے تیار ہے اور انٹیلیجنس ان پٹ حکمت عملی کے مطابق اس کا جائزہ لیا جاتا ہے۔'

آرمی چیف نے وادی کشمیر کی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ 'دفعہ 370 کو منسوخ کرنے سے قبل تشدد کی سطح بہت زیادہ تھیں۔ اگست سے پہلے جب دفعہ 370 منسوخ نہیں کی گئی تھی، اس وقت دہشت گردی کے واقعات اور پتھربازی عروج پر تھی، تاہم اب تشدد کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے اور مستقبل میں صورتحال میں بہتری ہوگی'۔
مرکزی حکومت کی جانب سے گزشتہ برس 5 اگست کو دفعہ 370 اور 35 اے کو ختم کرکے ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
ادھر دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد روہت چودھری نامی ایک سماجی کارکن نے حق معلومات (آر ٹی آئی) داخل کردی تھی۔

مرکزی وزارات داخلہ نے آر ٹی آئی کے جواب میں کہا تھا کہ نومبر 2019 تک وادی میں پتھر بازی کے 1996 واقعات پیش آئے تھے۔ آر ٹی آئی میں مزید کہا گیا تھا کہ 5 اگست کے بعد پتھر بازی کے 1196 واقعات رونما ہوئے۔

آرٹی آئی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے سنہ 2018 کے مقابلے میں 2019 میں پتھربازی زیادہ ہوئی ہے۔ آر ٹی آئی کے اعداد و شمار کے مطابق پتھراؤ کے سب سے زیادہ 658 واقعات اگست میں ہوئے تھے۔

سنہ 2019 کے فروری مہینے میں پتھر بازی کے 103، اپریل میں 224، مئی میں 257، ستمبر میں 248 اور نومبر میں 84 واقعات پیش آئے تھے۔ آر ٹی آئی کے مطابق سنہ 2018 میں پتھر بازی کے 1458 واقعات رونما ہوئے تھے جبکہ 2017 میں اس سے کم 1412 بار پتھربازی کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ جنرل منوج مْکند نرونے چیف آف آرمی اسٹاف کا عہدہ سنبھالنے کے بعد چند روز قبل پہلی بار جموں و کشمیر کا دورہ کر کے کنٹرول لائن پر سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا تھا۔
اس سے پہلے انہوں نے سیاچن سیکٹر میں بھارتی فوج کی چوکیوں کا دورہ کر کے سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 'کشمیر میں تشدد کے واقعات میں کمی ہونے کے باوجود پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں عسکریت پسندوں کے کیمپ اور ان کے بنیادی ڈھانچوں کا وجود برقرار ہے۔'

فوجی سربراہ نے کہا کہ 'اب بھی 20 سے 25 کیمپ موجود ہیں جہاں 250 سے 300 عسکریت پسند سرحد عبور کرنے کوشش میں ہیں۔ فوج عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے تیار ہے اور انٹیلیجنس ان پٹ حکمت عملی کے مطابق اس کا جائزہ لیا جاتا ہے۔'

آرمی چیف نے وادی کشمیر کی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ 'دفعہ 370 کو منسوخ کرنے سے قبل تشدد کی سطح بہت زیادہ تھیں۔ اگست سے پہلے جب دفعہ 370 منسوخ نہیں کی گئی تھی، اس وقت دہشت گردی کے واقعات اور پتھربازی عروج پر تھی، تاہم اب تشدد کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے اور مستقبل میں صورتحال میں بہتری ہوگی'۔
مرکزی حکومت کی جانب سے گزشتہ برس 5 اگست کو دفعہ 370 اور 35 اے کو ختم کرکے ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
ادھر دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد روہت چودھری نامی ایک سماجی کارکن نے حق معلومات (آر ٹی آئی) داخل کردی تھی۔

مرکزی وزارات داخلہ نے آر ٹی آئی کے جواب میں کہا تھا کہ نومبر 2019 تک وادی میں پتھر بازی کے 1996 واقعات پیش آئے تھے۔ آر ٹی آئی میں مزید کہا گیا تھا کہ 5 اگست کے بعد پتھر بازی کے 1196 واقعات رونما ہوئے۔

آرٹی آئی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے سنہ 2018 کے مقابلے میں 2019 میں پتھربازی زیادہ ہوئی ہے۔ آر ٹی آئی کے اعداد و شمار کے مطابق پتھراؤ کے سب سے زیادہ 658 واقعات اگست میں ہوئے تھے۔

سنہ 2019 کے فروری مہینے میں پتھر بازی کے 103، اپریل میں 224، مئی میں 257، ستمبر میں 248 اور نومبر میں 84 واقعات پیش آئے تھے۔ آر ٹی آئی کے مطابق سنہ 2018 میں پتھر بازی کے 1458 واقعات رونما ہوئے تھے جبکہ 2017 میں اس سے کم 1412 بار پتھربازی کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ جنرل منوج مْکند نرونے چیف آف آرمی اسٹاف کا عہدہ سنبھالنے کے بعد چند روز قبل پہلی بار جموں و کشمیر کا دورہ کر کے کنٹرول لائن پر سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا تھا۔
اس سے پہلے انہوں نے سیاچن سیکٹر میں بھارتی فوج کی چوکیوں کا دورہ کر کے سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا تھا۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 9:36 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.