وادی کشمیر میں کرونا وائرس کے مثبت معاملوں میں تیزی سے اضافہ ہونے کی وجہ سے عوام میں مزید خوف و تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، اور آبادی کا اکثر حصہ گھروں تک ہی محدود ہے۔
جہاں ایک طرف سری نگر شہر کے ساتھ ساتھ وادی کے بیشتر علاقہ جات کو ’’ریڈ زون‘‘ قرار دیا گیا ہے وہیں لوگوں کو اپنے گھروں میں محدود رکھنے کیلئے انتظامیہ کی جانب سے حفاظتی عملے کی تعیناتی میں بھی مزید اضافہ کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز وادی میں کووِڈ وبا کے نو (9) نئے مثبت معاملے سامنے آنے کے بعد مرکزی زیر انتظام علاقے میں اب تک متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 354 ہو گئی ہے۔ ان معاملات میں وادی کشمیر میں 299 جب کہ جموں میں 55 سرگرم ہیں۔ اب تک کُل پانچ افراد کی اس وائرس سے موت واقع ہو چکی ہے۔
کرونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے جموں و کشمیر کی انتظامیہ بھی لاک لاڈن کے تحت عائد پابندیوں کو سخت سے سخت کر رہی ہے۔ سڑکوں پر تعینات پولیس اور سکیورٹی اہلکار عوام کی نقل و حمل محدود کرنے کیلئے ناکے لگائے ہوئے ہیں۔ صرف لازمی خدمات سے منسلک افراد اور طبی عملے کو ہی گھروں سے نکلنے کی اجازت ہے۔
وہیں دوسری جانب عوام کو لاک ڈاؤن میں دی گئی رعایتوں سے پیدا ہوئی الجھن کی وجہ سے لوگ گھروں سے باہر نکل آئے تاہم سڑکوں پر موجود حفاظتی عملے نے احتیاطی تدابیر برتتے ہوئے انہیں واپس اپنے گھروں کی اور روانہ کیا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کی 15 تاریخ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے اعلان کئے گئے لاک ڈاؤن کو 3 مئی تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔