واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر یہ خبر مشتہر ہوئی تھی کہ 'محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ اگر میں نے پندرہ سال قبل سیاست میں شمولیت اختیار نہیں کی ہوتی تو کشمیری آج بھی بھیک مانگ رہے ہوتے'۔
محبوبہ مفتی نے اپنے ٹویٹ میں رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا 'واٹس ایپ، فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک بے بنیاد اور جعلی خبر کو شیئر کیا جارہا ہے، یہ خبر بے بنیاد ہے اور زرد صحافت کی ایک مثال ہے، لوگ مجھے ہمیشہ باجی کے نام سے پکارتے ہیں اور میں اس اعتماد پر کبھی آنچ نہیں آنے دوں گی'۔
قابل ذکر ہے کہ محبوبہ مفتی سے منسوب یہ خبر سوشل میڈیا پر کافی زور شور کے ساتھ مشتہر ہوئی اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی اس خبر کو اپنے ٹویٹر ہینڈل پر شیئر کیا جس کے جواب میں محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا 'عمر یہ بے بنیاد خبر ہے، آپ نے جس جوش وخروش کے ساتھ اس کو شیئر کیا اس پر حیران ہوں باوجدیکہ کشمیر پریس نے اس خبر کو ہٹایا'۔