سرینگر: جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ کشمیر کے وہ سیاسی لیڈران جو غریبوں کو پانچ مرلے زمین دینے پر عوام کو اکسا رہے ہیں، وہی یہاں پچاس ہزار لوگوں کی ہلاکت کے ذمہ دار ہیں۔
منوج سنہا نے آج سرینگر میں پنچایت گورنس نظام کی ایک تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے سیاسی لیڈران پر یہ الزام عائد کیا ہے۔
منوج سنہا نے کہا کہ انتظامیہ نے غریب لوگوں کو پانچ مرلے زمین دینے کی پالیسی بنائی ہے، تاکہ یہ لوگ وہاں اپنا گھر تعمیر کر سکے، لیکن کچھ سیاسی لیڈران نے یہاں لوگوں کو بھٹکانے میں لگے ہوئے ہیں اور کہتے ہے کہ یہ زمین غیر مقامی افراد کو دی جارہی ہے۔
منوج سنہا نے کہا کہ ایسے لیڈران ہی یہاں پچاس ہزار افراد کی ہلاکت میں ملوث ہیں کیونکہ یہ لیڈران لوگوں کو غلط بیانی سے تشدد اور پتھر بازی کی طرف بھڑکا رہے ہیں۔
منوج سنہا نے کہا کہ ایسے بیانات سے ہی یہاں لوگوں کو پھتر بازی، ہڑتال اور تشدد کے لئے بھڑکایا جاتا تھا، لیکن آج لوگوں کو ایسے لیڑران سے خبردار رہنا چاہئے اور انکی باتوں میں نہیں آنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہ کشمیر میں جو بدلاو آیا ہے اس میں پھتر بازی، ہڑتال کی سیاست کے دکان بند ہوئے ہیں اور اس قسم کی سیاست ختم کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:
پنچایتی انتخابات کا انعقاد ایل جی کی ذمہ داری، مرکزی سرکار کی کوئی مداخلت نہیں، وزیر مملکت پنچایتی راج
واضح رہے کہ جموں کشمیر انتظامیہ نے نئی لینڈ پالیسی کے تحت بے گھر لوگوں کو پانچ مرلے کی زمین دینے کا فیصلہ کیا ہے جس پر وہ اپنے گھر بنا سکتے ہیں۔انتظامیہ نے رواں برس سرکاری زمین بشمول اسٹیٹ لینڈ اور کاہچرائی پر لوگوں کے قبضے کر ہٹایا ہے جو سرکار کی تحول میں رہے گا۔اس زمین پر اقتصادی سرگرمیاں کی جائے گی اور سرمایہ کاری کو بھی اسی زمین پر فروغ دیا جائے گا۔