سرینگر: کسان تحریک ایسوسی ایشن نے سرینگر میں انہدامی کارروائی کے کلاف احتجاج کرتے ہوئے ’’غریب عوام کو اراضی سے بے دخل کرنے کی مہم‘‘ پر فوری طور روک لگائے جانے کا مطالبہ کیا۔ سرینگر کی پریس کالونی میں کسان تحریک سے وابستہ درجنوں کارکنان نے احتجاج میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کے فیصلہ کی سخت نکتہ چینی کی۔
احتجاج میں شامل کسان تحریک ایسوی ایشین سے وابستہ کار کنان نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’غریبوں کے ساتھ انصاف کرو‘‘ اور ’’ہماری زمین پر ہمارا حق‘‘ جیسے نعرے درج تھے۔ احتجاجیوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ پر ’’اراضی سے بے دخلی کے نام پر غریبوں کے ساتھ نا انصافی‘‘ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہدامی کارروائی کے فصیلہ پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا۔
ایسوسی ایشن کے نائب صدر، محمد سلطان، نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’ایک جانب سرکار غریبوں کی بہبودی کے حوالہ سے بلند و بانگ انتظامات کرنے کے دعوے کر رہی ہیں، وہیں دوسری جانب غریبوں کے مکان توڑ کر، انہیں ارضی سے بے دخل کرکے ان کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک روا رکھ رہی ہے۔‘‘ انہوں نے انتظامیہ پر ’’چُنندہ انہدامی کارروائی‘‘ کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔
مزید پڑھیں: Demolition Operation in JK جموں کے ملک مارکیٹ میں انہدامی مہم کے دوران عملہ پر سنگ باری
احتجاجیوں نے دعویٰ کیا کہ انہدامہ کارروائی کے نام پر غریب عوام کو بے دخل کیا جا رہا ہے، مفلس اور ناداروں سے اُن کی چھت چھینی جا رہی ہے جبکہ اصل لینڈ مافیا کے خلاف انتظامیہ سخت کارروائی کرنے سے ہنوز قاصر ہے۔ انہوں نے انتباہ کرتے ہوئے کہا: ’’اگر انہدامی کارروائی پر فوری روک نہیں لگائی گئی تو لوگ احتجاج میں شد لانے کے لیے مجبور ہو جائیں گے، جس پر حکومت کو (مستقبل میں) پچھتانا بھی پڑ سکتا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: Demolition Drive Bijbehara: کاہچرائی پر تعمیر اوقاف دکانیں محکمہ دیہی ترقی کے سپرد