ETV Bharat / state

Data Science Expert Khalid Wani ڈیٹا سائنس کی دنیا میں نام کمانے والے کشمیری نوجوان خالد وانی سے ملیے

سرینگر کے رہنے والے خالد وانی اس وقت دنیا کی بڑی ڈیٹا کمپنیوں میں معروف کمپنی 'ویسٹئرن ڈیجیٹل' کے ڈائریکٹر سیلز کے عہدے پر فائز ہیں۔ ڈیٹا اور کمپیوٹر کی دنیا میں کام کرنے اور اپنا مقام بنانے کے بعد خالد وانی نے گذشتہ چند برسوں کے دوران وادی کا رخ کیا ہے اور یہاں طلبا میں ڈیٹا کی دنیا کے متعلق بیداری پیدا کر رہے ہیں۔ پوری خبر پڑھیں۔

ڈیٹا سائنس کی دنیا میں اپنا نام روشن کرنے والا کشمیری نوجوان
ڈیٹا سائنس کی دنیا میں اپنا نام روشن کرنے والا کشمیری نوجوان
author img

By

Published : Jun 25, 2023, 5:11 PM IST

ڈیٹا سائنس کی دنیا میں اپنا نام روشن کرنے والا کشمیری نوجوان

سرینگر: جموں کشمیر کے دارالحکومت سرینگر سے تعلق رکھنے والے خالد وانی نے ڈیٹا سائنس کی دنیا میں اپنا نام کمایا ہے اور کشمیر کا نام روشن کیا ہے۔ سرینگر کے رہنے والے خالد وانی اس وقت دنیا کی بڑی ڈیٹا کمپنیوں میں معروف کمپنی 'ویسٹئرن ڈیجیٹل' کے ڈائریکٹر سیلز کے عہدے پر فائز ہیں۔ بطور سیلز ڈاریکٹر خالد وانی اس کمپنی کے لئے جنوبی ایشیا و مشرقی ایشیا کے ممالک میں ڈیٹا کی دنیا کے متعلق کمپنی کے لئے ڈیلز طے کررہے ہیں۔

خالد وانی اس سے قبل آئی بی ایم کمپنی میں کام کرچکے ہیں جہاں انہوں کمپیوٹر کی دنیا میں تابناک کارنامے انجام دئے ہیں۔ ڈیٹا اور کمپیوٹر کی دنیا میں کام کرنے اور شہرت پانے کے بعد خالد وانی نے گزشتہ چند برسوں سے وادی کا رخ کیا ہے اور یہاں طلبا میں ڈیٹا کی دنیا کے متعلق بیداری پیدا کر رہے ہیں۔ وہ کشمیر میں قائم نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی میں انجینئرنگ کی تعلیم پڑھنے والے طلبا کے ساتھ ٹاک سے منسلک ہوئے ہیں اور انکو ڈیٹا کی دنیا کے متعلق تعلیم دے رہے ہیں اور اس شعبہ میں ملازمت حاصل کرنے کا مشورے دے رہے ہیں۔

خالد وانی نے گزشتہ مہینوں سے کشمیر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی شعبے میں کام کرنے والے افراد سے کئی مشاورتی اجلاس کئے ہیں جن میں وہ انکو ڈیٹا کی دنیا کے متعلق بیداری کر رہے ہیں اور انکو اس ڈیٹا کے شعبہ میں تجارت کرنے کی طرف راغب کر رہے ہیں۔ کشمیر میں یونیورسٹی آف کشمیر، اسلام یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، ایس ایس ایم کالج آف انجینئرنگ سے ہر سال سینکڑوں انجینئرنگ کے طلبا تعلیم حاصل کرتے ہیں، جن میں کم نوجوان ہی نوکریاں کرنے وادی سے باہر جاتے ہیں۔

خالد وانی کا کہنا ہے کہ انہوں کشمیر کے انجینئرنگ طلبا میں کافی صلاحیت دیکھی ہے لیکن ان طلباء کو جدید ڈیٹا سائنس کی دنیا میں ملازمت کے حصول کے لیے کم جانکاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کشمیر میں اس منشا سے آرہے ہیں کہ کس طرح ان انجینئرنگ طلباء کو ڈیٹا کے شعبہ سے منسلک کیا جائے جہاں وہ اپنا روزگار کما سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ انجینئرنگ طلبا ڈیٹا سائنس میں اپنا کاروبار بھی کر سکتے ہیں اور دوسرے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار کے وسائل دستیاب کراسکتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں بہت تیزی کے ساتھ ڈیجٹل تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں اور اس سلسلے میں ان کی کمپنی کا دنیا بھر میں اس شعبے میں 40 فیصد کاروبار ہے۔ خالد وانی کے مطابق نئی ٹیکنالوجی کے چلتے بہت سارا ڈیٹا اسٹور کیا جا رہا ہے اور دنیا بھر میں اب ایسا کوئی شعبہ نہیں جہاں آن لائن یا آف لائن ڈاٹا کو اسٹور نہیں کیا جا رہا ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈیٹا دنیا میں ایندھن کے مترادف ہے اور ڈیٹا کا شعبہ ہی اب دنیا میں ممالک کے مابین مراسم اور تجارت طے کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: Dr. Henana Berjes لکھنے کے شوق نے افسانہ نگار بنایا، ڈاکٹر حنانہ برجیس

ڈیٹا سائنس کی دنیا میں اپنا نام روشن کرنے والا کشمیری نوجوان

سرینگر: جموں کشمیر کے دارالحکومت سرینگر سے تعلق رکھنے والے خالد وانی نے ڈیٹا سائنس کی دنیا میں اپنا نام کمایا ہے اور کشمیر کا نام روشن کیا ہے۔ سرینگر کے رہنے والے خالد وانی اس وقت دنیا کی بڑی ڈیٹا کمپنیوں میں معروف کمپنی 'ویسٹئرن ڈیجیٹل' کے ڈائریکٹر سیلز کے عہدے پر فائز ہیں۔ بطور سیلز ڈاریکٹر خالد وانی اس کمپنی کے لئے جنوبی ایشیا و مشرقی ایشیا کے ممالک میں ڈیٹا کی دنیا کے متعلق کمپنی کے لئے ڈیلز طے کررہے ہیں۔

خالد وانی اس سے قبل آئی بی ایم کمپنی میں کام کرچکے ہیں جہاں انہوں کمپیوٹر کی دنیا میں تابناک کارنامے انجام دئے ہیں۔ ڈیٹا اور کمپیوٹر کی دنیا میں کام کرنے اور شہرت پانے کے بعد خالد وانی نے گزشتہ چند برسوں سے وادی کا رخ کیا ہے اور یہاں طلبا میں ڈیٹا کی دنیا کے متعلق بیداری پیدا کر رہے ہیں۔ وہ کشمیر میں قائم نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی میں انجینئرنگ کی تعلیم پڑھنے والے طلبا کے ساتھ ٹاک سے منسلک ہوئے ہیں اور انکو ڈیٹا کی دنیا کے متعلق تعلیم دے رہے ہیں اور اس شعبہ میں ملازمت حاصل کرنے کا مشورے دے رہے ہیں۔

خالد وانی نے گزشتہ مہینوں سے کشمیر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی شعبے میں کام کرنے والے افراد سے کئی مشاورتی اجلاس کئے ہیں جن میں وہ انکو ڈیٹا کی دنیا کے متعلق بیداری کر رہے ہیں اور انکو اس ڈیٹا کے شعبہ میں تجارت کرنے کی طرف راغب کر رہے ہیں۔ کشمیر میں یونیورسٹی آف کشمیر، اسلام یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، ایس ایس ایم کالج آف انجینئرنگ سے ہر سال سینکڑوں انجینئرنگ کے طلبا تعلیم حاصل کرتے ہیں، جن میں کم نوجوان ہی نوکریاں کرنے وادی سے باہر جاتے ہیں۔

خالد وانی کا کہنا ہے کہ انہوں کشمیر کے انجینئرنگ طلبا میں کافی صلاحیت دیکھی ہے لیکن ان طلباء کو جدید ڈیٹا سائنس کی دنیا میں ملازمت کے حصول کے لیے کم جانکاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کشمیر میں اس منشا سے آرہے ہیں کہ کس طرح ان انجینئرنگ طلباء کو ڈیٹا کے شعبہ سے منسلک کیا جائے جہاں وہ اپنا روزگار کما سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ انجینئرنگ طلبا ڈیٹا سائنس میں اپنا کاروبار بھی کر سکتے ہیں اور دوسرے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار کے وسائل دستیاب کراسکتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں بہت تیزی کے ساتھ ڈیجٹل تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں اور اس سلسلے میں ان کی کمپنی کا دنیا بھر میں اس شعبے میں 40 فیصد کاروبار ہے۔ خالد وانی کے مطابق نئی ٹیکنالوجی کے چلتے بہت سارا ڈیٹا اسٹور کیا جا رہا ہے اور دنیا بھر میں اب ایسا کوئی شعبہ نہیں جہاں آن لائن یا آف لائن ڈاٹا کو اسٹور نہیں کیا جا رہا ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈیٹا دنیا میں ایندھن کے مترادف ہے اور ڈیٹا کا شعبہ ہی اب دنیا میں ممالک کے مابین مراسم اور تجارت طے کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: Dr. Henana Berjes لکھنے کے شوق نے افسانہ نگار بنایا، ڈاکٹر حنانہ برجیس

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.