سرینگر: کشمیر سے چل رہے ڈیجیٹل نیوز پورٹل "دی کشمیر والا" جس کے مدیر فہد شاہ گزشتہ ایک برس سے قید میں ہیں، کی ویب سائٹ، ٹویٹر ہینڈل اور فیس بک پیج تک رسائی معطل کر دی گئی ہے۔ "دی کشمیر والا" وادی کا ایک انگریزی نیوز پورٹل ہے جس کو سنہ 2010 میں نوجوان صحافی فہد شاہ نے شروع کیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ فہد شاہ عسکریت پسندی کے الزام میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ایک برس سے جیل میں ہے۔
مذکورہ نیوز ویب پورٹل نے اپنے بیان میں کہا کہ گذشتہ ہفتہ سے انکی ویب سائٹ، فیس بک پیج اور ٹویٹر ہینڈل کو معطل کردیا گیا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ جب سروس پرووائڈر سے اس ضمن میں رابطہ کیا تو یہ مطلع کیا گیا کہ وزارت الکٹرانکس و انفارمیشن ٹیکنالوجی نے آئی ٹی ایکٹ 2000 کے تحت سائٹ کو معطل کرنے کا حکم دیا تھا۔ وہیں ویب سائٹ انتظامیہ کے مطابق اس سلسلہ میں سرکار کی جانب سے کوئی وضاحت نہیں دی گئی۔
فہد شاہ پر گزشتہ برس پولیس نے ضلع پلوامہ، شوپیان اور سرینگر میں مختلف مقدمات درج کرکے گرفتار کیا تھا، تاہم ان کو عدالت نے ضمانت بھی دے دی تھی اور ضمانت پر رہا ہونے سے قبل ہی ان پر سرینگر ضلع مجسٹریٹ نے پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کرکے دوبارہ جیل میں بند کر دیا۔ وہ گزشتہ کئی ماہ سے جموں کے بلوال جیل میں بند ہیں۔ مذکورہ نیوز پورٹل کی معطلی کے متعلق جموں کشمیر کے سابق وزیراعلی اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے یہ کیسی شرمناک بات ہے کہ ایک نیوز پورٹل جو حق بات سامنے رکھتا تھا اس کو بھی خاموش کرا دیا گیا ہے۔ فہد شاہ جو سچائی پر مبنی رپورٹنگ کر رہا تھا آج بھی قید و بند ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Manoj Sinha On Militancy عسکریت پسندی کی حمایت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ناگزیر، ایل جی منوج سنہا
محبوبہ مفتی نے سماجی رابطہ سائٹ 'ایکس (X) پر لکھا کہ گودی میڈیا جو حکومت ہند کی طوطی بول رہا ہے کو فروغ دیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ 'دی کشمیر والا' میں اس وقت چھ صحافی کام کر رہے ہیں اور اس کا دفتر سرینگر کے راجباغ میں واقع ہے۔ لیکن اب ان افراد کے روزگار پر بھی تلوار لٹک رہی ہے۔ اس ادارے میں نوجوان صحافی اور ویڈیو جرنلسٹ ہی کام کر رہے ہیں۔