ان علاقوں میں لوگوں کی نقل وحمل پر مکمل طور پابندی لگائی گئی ہے کسی بھی شخص کو اس علاقے سے باہر یا اندر جانے کی اجازت نہیں ہے۔ جبکہ اس زمرے میں رکھے گئے علاقوں میں جانے کے لیے ایک ہی راستہ رکھا گیا ہے۔ باقی تمام داخلی سڑکوں پر روکاوٹیں کھڑی کی گئیں ہیں ۔ریڈ زون کے اندر اور باہر جانے کے مقام پر بینر لگائے گئے ہیں جن پر ریڈ زون باضابطہ طور لکھا ہوا ہے۔
دوسری جانب مزکورہ علاقوں تک طبی سہولیات، سبزیاں اور دیگر اشیاء ضروریہ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ایک ہی راستہ رکھا گیا ہے وہیں میڈیکل ایمرجنسی،فیمی گیشن،صحت صفائی اور دیگر عملے کے آنے جانے کے لیے بھی ایک ہی سڑک استعمال میں لائی جارہی ہے ۔ریڈ زونز میں جانے کے لیے باقاعدہ پاس اجرا کئے گئے ہیں اور تعینات عملے کو تحفظ دینے کے لیےان کی گاڑیوں کو بھی فیو مگیشن کی جارہی ہے ۔
بینکنگ سہولیات جیسے موبائل اے ٹی ایم اور دیگر سہولیات بھی یقینی بنائی جارہی ہے ۔تاکہ مزکورہ علاقوں کے لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کاسامنا نہ کرنا پڑے ۔دوسری جانب سرینگر میں کووڈ 19 کنٹیمنٹ زونوں کو بھی جامع منصوبے کے مطابق سیل کیاگیا ہے جبکہ ان علاقوں کے داخلی اور خارجی راستوں کو مکمل طور بند کر دیا کیاگیا ہے ۔
ادھر انتظامیہ کی جانب سے عوامی اہمیت کے حامل مقامات اور دیگر جگہوں کو دن میں دو بار فیومگیشن کرنے کی بھی ہدایت جاری کی گئی یے۔واضح جموں و کشمیر خاص کر وادی کشمیر میں اس وقت متعدد علاقے ریڈ زون قرار دئیے گئے ہیں جبکہ متعدد بستیاں بفر زون میں تبدیل کی گئی ہیں