سرینگر: جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر کے شیر کشمیر انٹرنیشنل کنوینشن سینٹر (ایس کے آئی سی سی) میں ہفتے کے روز صوفی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس کانفرنس میں کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان بطور مہمان خصوصی شامل ہوئے، وہیں کشمیر کے صوبائی کمشنر پی کے پولے اور گلوبل اسٹریٹیجک پالیسی فاؤنڈیشن پونے کے قومی صدر ڈاکٹر اننت بھگوت بھی موجود رہے۔Sufi conference in Srinagar SKICC
عارف محمد خان نے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جدید دنیا میں ایسے تمام قوانین کو ختم کر دیا گیا ہے جو کسی کو اس کی قومیت کی بنیاد پر خصوصی حیثیت دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر پہلے ہی بہت سی چیزوں کی وجہ سے خاص ہے۔ کشمیر کو خصوصی بنانے کے لیے کسی قانون کی ضرورت نہیں۔ بہت ساری تعلیمات، فن اور کاریگر اور خوبیاں یہاں موجود ہیں۔ کشمیر کی پوزیشن پہلے ہی خاص ہے۔ دنیا بھر میں قانون میں خصوصی پوزیشن ختم ہو چکی ہے۔Arif Mohmmad Khan On J&K Special Status
مزید پڑھیں: Sufi Conference Srinagar جہاد کسی دوسرے کی زمین پر قبضہ کرنے کا نام نہیں، کیرالہ گورنر
خان نے کہا کہ اگر کوئی لوگوں کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوشش کرتا ہے تو بھارتیوں کو سب سے زیادہ فکر مند ہونا چاہئے کیونکہ ملک پہلے ہی 1947 میں اس طرح کی تقسیم کا سامنا کر چکا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ وقت لوگوں کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے کا نہیں ہے کیونکہ دنیا ایک گلوبل ولیج بنتی جا رہی ہے جہاں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ ہم آہنگی کے ساتھ رہتے ہیں۔Arif Mohmmad Khan On India Partition