احتجاج کے دوران ٹھیکہ داروں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے تھے، جن پر ہماری رُکی پڑی رقومات کو ریلیز کرو اور ہمارے ساتھ انصاف کرو کے نعرے درج تھے۔
اس موقع پر ٹھیکہ دوراں نے کہا کہ 'وہ اپنے جائز مطالبات کو لے کر گزشتہ پانچ روز سے احتجاج کر رہے ہیں، لیکن ہمارے مسئلے کو سننے ابھی تک کوئی نہیں آیا۔'
انہوں نے کہا کہ 'سنہ 2014 میں ہم نے سرکاری عمارتیں تعمیر کرنے کے لیے جو کام کیا، اس کی ابھی تک رقومات ریلیز نہیں کی گئی ہے۔ کئی بار اعلیٰ حکام کے پاس گئے، لیکن ابھی تک حل نہیں نکلا۔'
ٹھیکہ داروں نے کہا کہ 'ہم تو بھیک مانگنے نہیں نکلے ہیں اپنا حق مانگ رہے ہیں۔ حکومت کا جو کام کیا ہے اس کے پیسے مانگ رہے ہیں وہ ہمارا حق ہے۔'
انہوں نے کہا ہم نے پُرامن طریقے سے ٹی آر سی اور پریس کالونی کے باہر احتجاج کیا اور اگر انتظامیہ نے ان کی رقومات مختص نہیں کی تو ہم اپنے احتجاج کو جاری رکھنے کے علاوہ اس میں شدت لائیں گے۔
احتجاجیوں نے کہا کہ جب تک نہ ہمارے پیسے ریلئیز نہیں کیے جائیں گے ہم اپنا احتجاج جاری اور ساری رکھیں گے۔ہمارا کوئی ارادہ نہیں تھا سڑکوں پر آنا ہمیں مجبوراً لایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں جتنے بھی ٹھیکہ دار ہے ان سب کے ساتھ یہی مسئلہ ہے کہ ان کے پیسے ریلئیز نہیں کیے گئے ہیں۔ ہم نے بینکوں سے قرضہ لیا ہے حکومت کو اس بارے میں سوچنا چاہیے۔
انہوں نے کہا ہم انتظامیہ سے پُرامن طریقے سے اپیل کر رہے ہیں کہ ہم نے جو کام کیا ہے اس کی رقومات ریلئیز کیا جائے، تاکہ ہم پھر سے سڑکوں پر آنے پے مجبور نہ ہوں۔