دارالحکومت سرینگر کی پریس کالونی کے باہر جموں و کشمیر کارڈینیشن کمیٹی آف ٹریڈ یونینز نے اپنے مطالبات کو لے کر احتجاج کیا۔ احتجاج میں مختلف محکموں کے سینکڑوں ملازمین نے شرکت کی جس میں خواتین ملازمین کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
احتجاجی 'منیمم ویجز ایکٹ لاگو کرو'، 'غریبوں کے ساتھ انصاف کرو' وغیرہ جیسے نعرے لگا رہے تھے۔ اس موقع پر ایک احتجاجی نے میڈیا کو بتایا کہ ہمارے ساتھ مسلسل نا انصافی ہو رہی ہے۔
احتجاجیوں نے بتایا کہ یہ ملازمین گزشتہ دو برسوں سے تنخواہوں سے محروم ہیں، جس کی وجہ سے وہ فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کے 1081 نئے مثبت معاملات
انہوں نے کہا: 'ہم محکمہ صحت میں عارضی بنیادوں پر سال 1994 سے چوبیس گھنٹے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں خواہ وہ ڈرائیور ہیں، خاکروب ہیں یا ہلپر لیکن ہمارے ساتھ آج تک انصاف نہیں کیا گیا'۔
احتجاجیوں نے کہا کہ کئی محکموں میں سال 2018 میں منیمم ویجز ایکٹ لاگو کیا گیا لیکن ہم مسلسل دو سو، پانچ سو یا آٹھ سو روپے ماہانہ مشاہرے پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر منیمم ویجز ایکٹ لاگو نہیں کیا گیا تو ہم اپنے بچوں کے ساتھ اپنے اپنے ہسپتالوں میں بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔ احتجاجیوں نے یونین ٹریٹری کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے مداخلت کرنے کی اپیل کی۔