سرینگر:جموں و کشمیر وقف بورڈ کی جانب سے سرینگر میں کئی دکانیں اور کمرے سیل کر دئیے گئے ہیں۔ وقف کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی کی ہدایت پر وقف کا کرایہ ادا نہ کرنے پر جمعرات کو سرینگر کے خانقاہ مولی علاقے میں ایسی 10 دکانیں اور کمرے سیل کیے گئے جن کے مالکان سالہا سال سے وقف کی ان دکانوں اور کمروں کا ماہانہ کرایہ ادا کرنے سے قاصر رہے ہیں۔
اطلاع کے مطابق وقف کی یہ جائیداد استعمال کرنے والے صارفین نے کئی برسوں کا کرایہ ادا نہیں کیا ہے،جس کے نتیجے میں یہ بڑی رقم جمع ہوئی یے ۔ ایسے میں وقف نے مذکورہ وقف کے دکان سیل کر دئیے ہیں۔وقف املاک کے صارفین نے گزشتہ برس حکام کے ذریعہ لاگو کیے گئے کرائے پر نظر ثانی کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع بھی کیا تھا، تاہم ایک حالیہ فیصلے میں عدالت نے صارفین کو وقف حکام کی جانب سے بے دخلی سے بچنے کے لیے زیر التواء اور نظرثانی شدہ کرایہ فوری طور پر ادا کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
وقف املاک کے صارفین کی طرف سے کرایہ اور بقایا جات کی ادائیگی کا زمینی جائزہ لینے کے لیے ڈاکٹر اندرابی نے گزشتہ ہفتے ذاتی طور پر سرینگر کے مائسمہ کمپلیکس کا دورہ کیا۔ جس دوران صارفین کی ایک بڑی تعداد کے پاس کرایہ کی بڑی رقم واجب الادا ہے۔ اس دوران وقف چیئرپرسن نے صارفین کو متنبہ کیا تھا کہ وہ کسی قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے زیر التواء کرایہ ادا کریں۔
مزید پڑھیں:Darakshah anradbhi ڈاکٹر درخشاں اندرابی کا وقف املاک پر غیرقانونی طور پر قابض لوگوں کو انتباہ
ڈاکٹر اندرابی نے وقف کے افسران کو سخت ہدایات دی ہے کہ جو صارفین برسوں سے وقف کی جائیداد کا معمولی سا ماہانہ کرایہ ادا کرنے میں ناکام رہے ہیں اور جو نظر ثانی شدہ کرایہ ادا کرنے میں بھی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کررہے ہیں ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔