سرینگر: جموں و کشمیر کے لیفٹیننت گورنر منوج سنہا نے کہا کہ مرکزی حکومت کی مختلف اسکیموں کے نفاذ کے ساتھ جموں و کشمیر میں جلد ہی چوبیس گھنٹے بجلی کی فراہم ہوگی۔ موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز شیر کشمیر انٹر نیشنل کنوکیشن سینٹر میں منعقدہ ایک تقریب کے حاشیے پر نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دینے کے دوران کیا۔ منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر انتطامیہ نے گذشتہ 70 برسوں کے مقابلے میں تین سال میں تقسیم اور پیداوار کی صلاحیت میں 56 فیصد اضافہ کیا ہے۔ کشمیر میں 152 کروڑ روپے کے پروجیکٹ سے بجلی کی تقسیم کی صلاحیت میں اضافہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بجلی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے بجلی کے تقسیم گرڈ کو مضبوط بنانے کے لیے مرکزی حکومت کی 5 ہزار کروڑ روپے کی اسکیمیں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این ٹی پی سی اور آر ای سی جموں و کشمیر میں اسمارٹ میٹروں کی تنصیب سمیت دیگر کے تعاون میں مدد دیں گی، جس اے یہاں جلد ہی صارفین کو چوبیس گھنٹے بجلی فراہم ہوگی۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے کئی علاقوں میں ان دنوں اسمارٹ میٹرس تنصیب کیے جارہے ہیں۔ ان میٹرس کو تنصیب کرنے کے خلاف لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ لوگوں کے مطابق ان کی معاشی حالت اس وقت مستحکم نہیں ہے اور وہ بجلی فیس اسمارٹ میٹرس کے حساب سے نہیں اد کر سکتے ہیں۔ لوگ اسمارٹ میٹرس کو غریبوں کے لیے ظلم کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے بیشتر باشندے خط افلاس سے نیچے کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ان کے لیے اسمارٹ میٹرز کا مزید بوجھ برداشت کرنا نا ممکن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Power Situation In Kashmir اسمارٹ میٹرز لگوائیں، بجلی چوبیسوں گھنٹے فراہم ہوگی، مینیجنگ ڈائریکٹر کے پی ڈی سی ایل
کشمیر پاؤر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد یاسین چودھری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں کہا تھا کہ محکمہ تبھی صارفین کو آنے والے وقت میں 24 گھنٹے بجلی فراہم کرے گا جب بجلی خریدنے کے لئے محکمے کے پاس آمدنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ہر سال 5 ہزار کروڑ کی بجلی خریدتا ہے اس کے باوجود 14 سو کروڑ روپے ہی آمدن کے طور بجلی فیس کی صورت میں واپس آتا ہے۔