ووٹوں کی گنتی کا یہ سلسلہ صبح 8بجے سے شروع ہوا جو جارہی ہے ۔ریاست کی 6 نشتوں کے لیے گنتی کے لیے 10 مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
دوسری جانب ملک بھر میں ووٹوں کی گنتی اور نتائج سامنے آنے کے اس دن کو ایک خاص اہمیت دی جاتی -
لوگوں میں اس حوالے سے بڑا جوش وخروش بھی پایا جاتا ہے ۔ وہیں عام لوگ معمول کے کام کاج کو بھی چھوڑ کر اپنی من پسند پارٹی اور اپنے پسندیدہ امیدوار کے انتخابی نتائج سے با خبر رہنے کے لیے اپنے اپنے ٹی وی سکرینز پر بڑے غور و خوص سے نظریں لگائے بیٹھے ہو تے ہیں۔
تاہم ریاست جموں و کشمیر میں خاص کر وادی کشمیر کے لوگوں میں اس طرح کی کوئی دلچسپی نہیں دیکھی جارہی ہے ۔ لوگ معمول کے مطابق اپنے کام کاج میں مصروف عمل نظر آرہے ہیں ۔کس پارٹی کے امیدوار کو کامیابی ملے گی یا کس کے نصیب میں ہار ہوگئی یہاں کے لوگ اس تعلق سے نہ کوئی خاص دلچسپی لے رہے ہیں اور نہ ہی لوگوں میں کسی قسم کا جوش خروش پایا جارہا ہے۔
وہیں دوسری طرف وادی کشمیر کی3پارلیمانی سیٹوں پر نہایت ہی کم ووٹنگ کی شرح سے یہ بات عیاں ہوجاتی ہے کہ وادی کشمیر کے لوگ ووٹنگ عمل میں خاص اہمیت نہیں رکھتے ہیں۔