ETV Bharat / state

JK Assembly Elections: جموں و کشمیر میں انتخابات کرانے کا سیاسی جماعتوں کا مطالبہ

جموں وکشمیر کی تمام سیاسی جماعتیں، بشمول اقتدار پر براجمان بھارتیہ جنتا پارٹی، یونین ٹریٹری میں انتخابات جلد کرائے جانے کے حق میں JK Political parties on Assembly Electionsہیں۔

سیاسی جماعتوں کا جموں و کشمیر میں انتخابات جلد منعقد کرانے کا مطالبہ
سیاسی جماعتوں کا جموں و کشمیر میں انتخابات جلد منعقد کرانے کا مطالبہ
author img

By

Published : Jul 20, 2022, 7:07 PM IST

سرینگر: جموں و کشمیر میں سنہ 2018 سے منتخب عوامی سرکار موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے سیاسی جماعتیں لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ پر الزام عائد کر رہی ہے کہ یونین ٹریٹری میں افسر شاہی راج سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ No Elected Government in JK Since 2018سیاسی جماعتیں مرکزی سرکار سے بار ہا مطالبہ کر رہی ہیں کہ یونین ٹریٹری میں انتخابات کا عمل شروع کیا جائے تاکہ لوگوں کو منتخب حکومت مل سکے اور انکی مشکلات کا ازالہ ممکن ہو سکے۔

سیاسی جماعتوں کا جموں و کشمیر میں انتخابات جلد منعقد کرانے کا مطالبہ

اگرچہ مرکزی سرکار نے ابھی تک انتخابات منعقد کرانے پر کوئی واضح بیان نہیں دیا ہے تاہم گزشتہ ایک ماہ سے جموں وکشمیر میں سیاسی سرگرمیوں نے طول پکڑ لیا ہے۔ Mainstream Political Activities in Jammu and Kashmirوہیں الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے حدبندی کے بعد پولنگ مراکز کا قیام اور ووٹر فہرست کی تکمیل اور نظرثانی کا سلسلہ شروع کیا جا چکا ہے جس سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ شاید یہ اسمبلی انتخابات کی انعقاد کی تیاریاں ہیں۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا نے 31 اکتوبر تک ووٹر فہرست اور اس سے جڑے دیگر امورات کو مکمل کرنے کی ہدایت بھی یہاں کے چیف الیکٹورل افسر کو دی ہے۔ JK Assembly Electionsگزشتہ روز مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ امور نیتی آنند رائے نے پارلیمنٹ میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’’جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کا فیصلہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے دائرہ اختیار میں ہے۔‘‘

رائے نے کہا کہ حکومت نے ایک حد بندی کمیشن تشکیل دیا تھا، جس نے 14 مارچ 2022 اور 5 مئی، 2022 کو جموں اور کشمیر کے پارلیمانی اور قانون ساز اسمبلی کے حلقوں کی حد بندی سے متعلق احکامات کو مطلع کیا ہے۔JK Delimitation انکا کہنا تھا کہ اس کے بعد الیکشن کمیشن آف انڈیا نے جموں و کشمیر میں ووٹرز کی انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی شروع کی ہے۔

جموں وکشمیر کشمیر کی تمام سیاسی جماعتیں - بشمول اقتدار پر براجمان بھارتیہ جنتا پارٹی - کہہ رہی ہیں ہے کہ یونین ٹریٹری میں انتخابات کرائے جائیں تاکہ یہاں عوام کو منتخب سرکار مل سکے۔ یاد رہے کہ جموں و کشمیر میں سنہ 2018 سے صدر راج نافذ ہے کیونکہ اسی سال کے جولائی میں بی جے پی نے پی ڈی پی سرکار سے حمایت واپس لیکر مخلوط سرکار کو الوداع کہا تھا۔

سرینگر: جموں و کشمیر میں سنہ 2018 سے منتخب عوامی سرکار موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے سیاسی جماعتیں لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ پر الزام عائد کر رہی ہے کہ یونین ٹریٹری میں افسر شاہی راج سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ No Elected Government in JK Since 2018سیاسی جماعتیں مرکزی سرکار سے بار ہا مطالبہ کر رہی ہیں کہ یونین ٹریٹری میں انتخابات کا عمل شروع کیا جائے تاکہ لوگوں کو منتخب حکومت مل سکے اور انکی مشکلات کا ازالہ ممکن ہو سکے۔

سیاسی جماعتوں کا جموں و کشمیر میں انتخابات جلد منعقد کرانے کا مطالبہ

اگرچہ مرکزی سرکار نے ابھی تک انتخابات منعقد کرانے پر کوئی واضح بیان نہیں دیا ہے تاہم گزشتہ ایک ماہ سے جموں وکشمیر میں سیاسی سرگرمیوں نے طول پکڑ لیا ہے۔ Mainstream Political Activities in Jammu and Kashmirوہیں الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے حدبندی کے بعد پولنگ مراکز کا قیام اور ووٹر فہرست کی تکمیل اور نظرثانی کا سلسلہ شروع کیا جا چکا ہے جس سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ شاید یہ اسمبلی انتخابات کی انعقاد کی تیاریاں ہیں۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا نے 31 اکتوبر تک ووٹر فہرست اور اس سے جڑے دیگر امورات کو مکمل کرنے کی ہدایت بھی یہاں کے چیف الیکٹورل افسر کو دی ہے۔ JK Assembly Electionsگزشتہ روز مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ امور نیتی آنند رائے نے پارلیمنٹ میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’’جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کا فیصلہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے دائرہ اختیار میں ہے۔‘‘

رائے نے کہا کہ حکومت نے ایک حد بندی کمیشن تشکیل دیا تھا، جس نے 14 مارچ 2022 اور 5 مئی، 2022 کو جموں اور کشمیر کے پارلیمانی اور قانون ساز اسمبلی کے حلقوں کی حد بندی سے متعلق احکامات کو مطلع کیا ہے۔JK Delimitation انکا کہنا تھا کہ اس کے بعد الیکشن کمیشن آف انڈیا نے جموں و کشمیر میں ووٹرز کی انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی شروع کی ہے۔

جموں وکشمیر کشمیر کی تمام سیاسی جماعتیں - بشمول اقتدار پر براجمان بھارتیہ جنتا پارٹی - کہہ رہی ہیں ہے کہ یونین ٹریٹری میں انتخابات کرائے جائیں تاکہ یہاں عوام کو منتخب سرکار مل سکے۔ یاد رہے کہ جموں و کشمیر میں سنہ 2018 سے صدر راج نافذ ہے کیونکہ اسی سال کے جولائی میں بی جے پی نے پی ڈی پی سرکار سے حمایت واپس لیکر مخلوط سرکار کو الوداع کہا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.