لیکن جیسے جیسے مواصلاتی نظام کا دائرہ بڑھتا جارہا ہے ویسے انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہونے کے خدشات زیادہ بڑھ رہے ہیں۔
جی ہاں آج کل جس جانب بھی نظر دوڑاتے ہیں مختلف موبائل کمپنیوں کے ٹاور ہر طرف نصب نظر آتے ہیں۔ بازار ہو یا کثیر منزلہ عمارت اور دفاتر کے چھت ہر جگہ موبائل ٹاورز کی بھر مار ہے۔
مختلف موبائل کمپینوں نے صارفین کی خدمات کے لیے عوامی مقامات اور آبادی کے درمیان بنا کسی ہدایات اور نظم وضبط کے ٹاورز نصب کیے ہوئے ہیں۔
ان موبائل ٹاورز سے طاقتور شعائیں خارج ہوتی ہیں جس سے اُن لوگوں میں مہلک بیماریاں پھیلنے کا خطرہ زیادہ لاحق رہتا ہے جو 50 میٹر کے دائرے میں رہائش پزیر ہیں ۔
ماہرین صحت کا ماننا ہے کہ اگرچہ ان موبائل ٹاورز سے دوری اختیار نہ کیا جائے تو ان سے نکلنے والی شعائیں انسانی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں ۔
ماہرین کے مطابق موبائل فون ٹاورز کے قریب یا تقریبا سو میٹر کے فاصلے تک کوئی جاندار نہیں رہنا چاہیے کیونکہ ٹاورز سے نکلنے والی شعائیں جانداروں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں۔ ٹاور نصب کرنے کے لیے باضابطہ ہدایات وضع کی گئی ہیں۔تاکہ ان سے ماحولیاتی آلود گی کے ساتھ ساتھ انسانی صحت پر پڑنے والے مضر اثرات کو روکا جاسکے۔
تاہم قانو نی ماہرین کا کہنا کہ موبائل کمپنیاں صارفین کو سروس فراہم کرنے سے پہلے قانونی لوازمات کا بہت کم خیال رکھتی ہیں۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ موبائل کمپنیاں ٹاور نصب کرنے سے پہلے انسانی جانوں کو ملحوظ رکھ کر قانونی ہدایات اور نظم وضبط پر عمل پیرا ہوں تاکہ اس کے منفی اثرات سے بچا جاسکے ۔