ETV Bharat / state

موبائل ٹاورز کی بڑھتی تعداد انسانی جانوں کے لیے خطرہ - اطلاعات اور معلومات

انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بدولت پوری دنیا اب گاؤں کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ انٹرنیٹ اور موبائل فونز کی وجہ سے اطلاعات اور معلومات تک رسائی و ترسیل کا ایک ایسا انقلاب دیکھنے کو ملتا ہے کہ ماضی میں اس کی مثال تک نہیں ملتی۔

موبائل ٹاوز کی بڑھتی تعداد بن رہی انسانی جانوں کے لیے خطرہ
author img

By

Published : Jul 29, 2019, 11:40 PM IST

لیکن جیسے جیسے مواصلاتی نظام کا دائرہ بڑھتا جارہا ہے ویسے انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہونے کے خدشات زیادہ بڑھ رہے ہیں۔

موبائل ٹاوز کی بڑھتی تعداد بن رہی انسانی جانوں کے لیے خطرہ

جی ہاں آج کل جس جانب بھی نظر دوڑاتے ہیں مختلف موبائل کمپنیوں کے ٹاور ہر طرف نصب نظر آتے ہیں۔ بازار ہو یا کثیر منزلہ عمارت اور دفاتر کے چھت ہر جگہ موبائل ٹاورز کی بھر مار ہے۔

مختلف موبائل کمپینوں نے صارفین کی خدمات کے لیے عوامی مقامات اور آبادی کے درمیان بنا کسی ہدایات اور نظم وضبط کے ٹاورز نصب کیے ہوئے ہیں۔

ان موبائل ٹاورز سے طاقتور شعائیں خارج ہوتی ہیں جس سے اُن لوگوں میں مہلک بیماریاں پھیلنے کا خطرہ زیادہ لاحق رہتا ہے جو 50 میٹر کے دائرے میں رہائش پزیر ہیں ۔

ماہرین صحت کا ماننا ہے کہ اگرچہ ان موبائل ٹاورز سے دوری اختیار نہ کیا جائے تو ان سے نکلنے والی شعائیں انسانی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں ۔

ماہرین کے مطابق موبائل فون ٹاورز کے قریب یا تقریبا سو میٹر کے فاصلے تک کوئی جاندار نہیں رہنا چاہیے کیونکہ ٹاورز سے نکلنے والی شعائیں جانداروں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں۔ ٹاور نصب کرنے کے لیے باضابطہ ہدایات وضع کی گئی ہیں۔تاکہ ان سے ماحولیاتی آلود گی کے ساتھ ساتھ انسانی صحت پر پڑنے والے مضر اثرات کو روکا جاسکے۔

تاہم قانو نی ماہرین کا کہنا کہ موبائل کمپنیاں صارفین کو سروس فراہم کرنے سے پہلے قانونی لوازمات کا بہت کم خیال رکھتی ہیں۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ موبائل کمپنیاں ٹاور نصب کرنے سے پہلے انسانی جانوں کو ملحوظ رکھ کر قانونی ہدایات اور نظم وضبط پر عمل پیرا ہوں تاکہ اس کے منفی اثرات سے بچا جاسکے ۔

لیکن جیسے جیسے مواصلاتی نظام کا دائرہ بڑھتا جارہا ہے ویسے انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہونے کے خدشات زیادہ بڑھ رہے ہیں۔

موبائل ٹاوز کی بڑھتی تعداد بن رہی انسانی جانوں کے لیے خطرہ

جی ہاں آج کل جس جانب بھی نظر دوڑاتے ہیں مختلف موبائل کمپنیوں کے ٹاور ہر طرف نصب نظر آتے ہیں۔ بازار ہو یا کثیر منزلہ عمارت اور دفاتر کے چھت ہر جگہ موبائل ٹاورز کی بھر مار ہے۔

مختلف موبائل کمپینوں نے صارفین کی خدمات کے لیے عوامی مقامات اور آبادی کے درمیان بنا کسی ہدایات اور نظم وضبط کے ٹاورز نصب کیے ہوئے ہیں۔

ان موبائل ٹاورز سے طاقتور شعائیں خارج ہوتی ہیں جس سے اُن لوگوں میں مہلک بیماریاں پھیلنے کا خطرہ زیادہ لاحق رہتا ہے جو 50 میٹر کے دائرے میں رہائش پزیر ہیں ۔

ماہرین صحت کا ماننا ہے کہ اگرچہ ان موبائل ٹاورز سے دوری اختیار نہ کیا جائے تو ان سے نکلنے والی شعائیں انسانی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں ۔

ماہرین کے مطابق موبائل فون ٹاورز کے قریب یا تقریبا سو میٹر کے فاصلے تک کوئی جاندار نہیں رہنا چاہیے کیونکہ ٹاورز سے نکلنے والی شعائیں جانداروں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں۔ ٹاور نصب کرنے کے لیے باضابطہ ہدایات وضع کی گئی ہیں۔تاکہ ان سے ماحولیاتی آلود گی کے ساتھ ساتھ انسانی صحت پر پڑنے والے مضر اثرات کو روکا جاسکے۔

تاہم قانو نی ماہرین کا کہنا کہ موبائل کمپنیاں صارفین کو سروس فراہم کرنے سے پہلے قانونی لوازمات کا بہت کم خیال رکھتی ہیں۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ موبائل کمپنیاں ٹاور نصب کرنے سے پہلے انسانی جانوں کو ملحوظ رکھ کر قانونی ہدایات اور نظم وضبط پر عمل پیرا ہوں تاکہ اس کے منفی اثرات سے بچا جاسکے ۔

Intro:موبائل ٹاورز کی بڑھتی تعداد بن رہی انسانی جانوں کے لیے خطرہ


Body:انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بدولت پوری دنیا اب گاؤں کی شکل اختیار کر چکی ہے ۔انٹرنیٹ اور موبائل فون کی وجہ سے اطلاعات اور معلومات تک رسائی و ترسیل کا ایک ایسا انقلاب دیکھنے کو ملتا ہے کہ ماضی میں اس کی مثال تک نہیں ملتی تھی
لیکن جیسے جیسے مواصلاتی نظام کا دائرہ بڑھتا جارہا ہے ویسے انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہونے کے خدشات زیادہ بڑھ رہے ہیں ۔
جی ہاں آج کل جس جانب بھی نظر دوڑاتے ہیں مختلف موبائل کمپنیوں کے ٹاور نصب کئے ہوئے دیکھائی پڑے رہے ہیں ۔بازار ہو یا گھر کے سہن ،مکان ہو یا دفاتر کے چھت ہر جگہ موبائل ٹاورز کی بھر مار ہے۔ مختلف موبائل کمپینوں نے خدمات میسر رکھنے کے لیے عوامی مقامات اور آبادی کے درمیان بنا کسی ہدایات اور نظم وضبط کے ٹاورر نصب کیے ہوئے ہیں ۔ان موبائل فون کے کھمبوں سے طاقتور شعائیں خارج ہوتی ہیں جس سے اُن لوگوں میں مہلک بیماریاں پھیلنے کا خطرہ زیادہ لاحق رہتا ہے جو 50 میٹر کے علاقے میں رہائش پزیر ہیں ۔
ماہرین صحت کا ماننا ہے کہ اگچہ ان موبائل ٹاورز سے دوری اختیار نہ کہ جائے تو ان سے نکلنے والی شعائیں انسانی صحت پر ناکارہ اثر ڈال سکتی ہیں ۔

بائٹ1: ڈاکڑ عمران نظیر سلرو۔آنکو انٹروینشینل ریڈیالوجسٹ

ماہرین کے مطابق موبائل فون کمبوں کے سامنے سو میٹر کے فاصلے تک کوئی جاندار نہیں ہو نا چائیے کیونکہ ٹاورز سے نکلنے والی شعائیں جانداروں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں ۔ٹاور نصب کرنے کے لیے باضابطہ طور ہدایات وضع کیے گئے ہیں۔تاکہ ان سے ماحولیاتی آلود گی کے ساتھ ساتھ انسانی صحت پر پڑھنے والے مضر اثرات کو روکا جاسکے
تاہم قانو نی ماہرین کا کہنا کہ موبائل کپمنیاں خدمات میسر رکھنے سے پہلے قانونی لوازمات کا بہت کم خیال رکھتی ہیں ۔ جس سے انسانی زندگیوں پر مختلف تکالیف کا خطرہ بڑھنے کا اندیشہ زیادہ دکھائی دے رہا ہے ۔

بائٹ 2:فضا فردوس۔ایڈوکیٹ

ضرورت اس بات کی ہے کہ موبائل کمپنیاں ٹاور نصب کرنے سے پہلے انسانی جانوں کو ملحوظ رکھکر قانونی ہدایات اور نظم وضبط پر عمل پیرا ہوکر اپنی خدمات مہیا رکھے۔


Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لیے سرینگر سے پرویز الدین کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.