سرینگر: جموں و کشمیر حکومت نے پیر کے روز 1193 ملازمین کو مرکز کے زیر انتظام خطہ لداخ تقسیم کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ ایک سرکاری حکم نامے کے مطابق، یہ تقسیم جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے سیکشن 89 کے تحت جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعے اختیارات کو استعمال میں لاکر کی گئی ہے۔ Employees Apported to Ladakh UT
ملازمین کی تقسیم کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ، 31 ملازمین محکمہ زراعت، 4 محکمہ پشو پالن، 1 کلچر، 1 الیکشن، 6 فائنانس، 165 محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری، 36 جنگلات، ایکولوجی اینڈ اینوارنمنٹ، 48صحت اور طبی تعلیم سے 6 اعلیٰ تعلیم، 1 محکمہ داخلہ اور 21 باغبانی سے ہیں۔Lt Governor orders Apportion of Employees to Ladakh UT
ان کے علاوہ 14 صنعت و تجارت، 10 پی ایچ ای/ آئی اینڈ ایف سی، 65 پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ49 پبلک ورکس (آر اینڈ بی)، 90 محکمہ مال، 82 دیہی ترقی اور پی آر، 478 اسکول ایجوکیشن، 53 سماجی بہبود، 10 سیاحت اور 22 ٹرانسپورٹ سے ہیں۔ حکومت نے مزید کہا ہے کہ ملازمین کی تفصیلات اور اسناد میں کسی قسم کی تبدیلی کو متعلقہ کنٹرولنگ اتھارٹیز کی جانب سے اصل یا تصدیق شدہ سروس ریکارڈز پر غور کرنے اور مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بعد ہی درست کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: Three Tier System in J&K کیا دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر میں پنچایتی راج سسٹم مضبوط ہوا ہے؟
حکمنامہ میں متعلقہ محکمہ جات سے کہا گیا ہے کہ ’’یو ٹی لداخ میں تعینات کیے گئے ایسے ملازمین جو فی الوقت اپنی خدمات یونین ٹیریٹری جموں و کشمیر میں انجام دے رہے ہیں کو کو فوری طور پر ریلیو کیا جائے۔‘‘