سرینگر: عوامی نیشنل کانفرنس کے سینیئر نائب صدر مظفر شاہ نے لیفٹیننٹ گورنر کی جانب سے جموں کشمیر میں ڈھائی لاکھ بے گھر کنبوں کو گھر دینے کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے مطابق جموں کشمیر میں صرف 19 ہزار لوگ بے گھر ہیں تو باقی مکانات کس کو دئے جا رہے ہیں۔ سرینگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مظفر شاہ نے سوالیہ انداز میں کہا کہ 2021 میں پارلیمنٹ میں ایک سوال کے جواب میں کہا گیا کہ مردم شماری کے مطابق جموں کشمیر میں صرف 19 ہزار کنبے بے گھر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے گزشتہ دنوں اعلان کیا کہ جموں کشمیر میں ڈھائی لاکھ بے گھر کنبوں کو مکانات دئے جائیں گے، جن میں ایک لاکھ 45 ہزار کنبوں کو گھر دینے کو منظوری بھی دی گئی ہے۔ مظفر شاہ نے بتایا کہ اگر جموں کشمیر میں صرف 19 ہزار کنبے بے گھر ہیں تو باقی ماندہ گھر کن کو دئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ گزشتہ دو برسوں میں مزید کچھ کنبوں کا اضافہ ہوا ہو، تاہم 2 لاکھ 50 ہزار کی تعداد پر جموں کشمیر کے لوگوں کو شک و شبہات ہے۔
عوامی نیشنل کانفرنس کے سینیئر نائب صدر نے لیفٹیننٹ گورنر کو اس معاملے میں وضاحت کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صرف جموں کشمیر کے پشتنی باشندوں کو ہی گھر فراہم کئے جانے چاہئے۔ عوامی نیشنل کانفرنس کے سنیئر نائب صدر نے مزید کہا کہ لوگ اس معاملے میں تذبذب میں ہیں اور حکومت کو چاہئے کہ وہ اس تذبذب کو دور کرے۔مظفر شاہ نے کہا کہ جموں کشمیر میں دفعہ 370 مکمل طور پر ختم نہیں ہوا ہے بلکہ یہ معاملہ ابھی بھی عدالت میں ہے، اس لئے حکام کو چاہئے کہ وہ ایسے فیصلے نہ لے جو ان کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے بلکہ عوامی حکومت کو ہی ان کا منڈیٹ حاصل ہے۔