چیف جسٹس گیتا متل اور جسٹس سندھو شرما پر مشتمل جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے اس درخواست کی سماعت کی۔ اس معاملے کی پوری کارروائی ویڈیو کانفرنسنگ اور ویڈیو کال کے ذریعے کی گئی۔ دونوں فاضل ججز نے جموں میں اپنی اپنی رہائش گاہوں پر بیٹھ کر معاملے کی سماعت کی۔
عدالت کے ذریعہ فراہم کردہ ویڈیو لنک کے ذریعے تمام شرکاء کو ڈویژن بینچ سے منسلک کیا گیا۔ رجسٹرار، آئی ٹی بھی اپنی رہائش گاہ سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ڈویژن بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔
اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ڈویژن بینچ نے مشن ڈائریکٹر آئی سی پی ایس کو ہدایت کی کہ بی ایس این ایل کے ذریعہ جووینائل جسٹس بورڈز اور آبزرویشن ہومز کے 24 مقامات پر لیز لائن کنکشن کی فراہمی کے لئے 33.64 لاکھ روپے کے تخمینے کی جانچ پڑتال کریں۔
واضح رہے کہ بہار سے تقریباً 400 زائرین شری ماتا واشنو دیوی میں پھنسے ہوئے ہیں۔
ڈویژن بینچ نے چیف ایگزیکٹو آفیسر، شری ماتا ویشنو دیوی شراین بورڈ ، اور ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کہ اس بات کو یقینی بنائے کہ زائرین کو ان کی موجودہ رہائش گاہیں خالی کرنے کو نہ کہا جائے اور اس وقت تک ان کی ضروریات پوری کی جائیں۔
سکریٹری ، محکمہ صحت اور دونوں مرکزی علاقوں کے میڈیکل ایجوکیشن آئی جی پی، جموں، آئی جی پیؤ، کشمیر اور آئی جی پی ، لداخ کے ساتھ مل کر یہ ہدایات بھی جاری کی گئیں کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام سرکاری ملازمت کرنے والے اہلکاروں کو مکمل حفاظت اور تحفظ فراہم کیا جائے۔
یو ٹی حکومتوں کو یہ بھی ہدایت دی گئی کہ ''وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ رہائش ، صحت ، دیکھ بھال اور مہاجر مزدوروں کی ضروریات کو ، اگر پہلے ہی مہیا نہیں کیا گیا ہے تو ان کی تکمیل کی جائے۔''
وزارت خارجہ کو بھی ہدایت کی گئی کہ وہ ان افراد کے انخلا کے پہلو کو دیکھیں جو ترسیل میں پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں ترجیحی بنیادوں پر بھارت واپس لایا جائے۔