بتادیں کہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے پیش کردہ رپورٹوں کے پیش نظر وادی میں فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات 26 مارچ تک معطل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم ٹوجی انٹرنیٹ خدمات بدستور جاری رہیں گی۔
التجا مفتی نے اس سلسلے میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'دنیا کورونا وائرس سے نبرد آزما ہے لیکن جموں وکشمیر انتطامیہ فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات پر غیر انسانی پابندی ہنوز جاری رکھے ہوئی ہے، عالمگیر وبا کورونا وائرس کے تناظر میں انٹرنیٹ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی تک رسائی استحقاق نہیں بلکہ حاجت ہے، کیا کشمیریوں کی زندگیاں اتنی سستی ہیں؟'۔
دریں اثنا سری نگر میونسیپل کارپوریشن کے میئر جنید عظیم متو نے کورونا وائرس کے پیش نظر جموں وکشمیر میں فور جی انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کے لئے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے نام ایک مکتوب ارسال کیا ہے۔
موصوف میئر نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے: 'میں نے مرکزی وزیر داخلہ شری امیت شاہ کے نام ایک خط روانہ کیا ہے جس میں ان سے گذارش کی کہ جموں و کشمیر میں فور جی انٹرنیٹ خدمات بحال کی جائیں تاکہ کورونا وائرس کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے اور طلبا، جن کے بورڈ اور انٹرانس امتحانات ہونے والے ہیں، مستفید ہوسکیں'۔
جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے بھی مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات کو بھی ایک احتیاطی تدبیر کے بطور بحال کریں۔
قابل ذکر ہے کہ دنیا کو تیزی کے ساتھ اپنی لپیٹ میں لینے والے دہشت انگیز وبا کورونا وائرس کے خطرات و خدشات کے پیش نظر انتظامیہ نے وادی میں تمام تعلیمی ادارے بند کئے ہیں۔