سرینگر: جموں وکشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں اتوار کے روز سیکیورٹی فورسز نے راہگیروں، موٹر سائیکل سواروں کی تلاشی لی، جس دوران ان کے شناختی کارڈ باریک بینی سے چیک کئے جارہے تھے۔ذرائع کے مطابق سماج دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر شہر سرینگر میں سکیورٹی انتظامات کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اتوار کے روز شہر کے کئی علاقوں میں ناکہ چیکنگ کے دوران مسافروں، راہگیروں اور اسکوٹی سواروں کی باریک بینی سے تلاشی لی گئی اور ان کے شناختی کارڈ چیک کئے جارہے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ پورے شہر میں سکیورٹی گرڈ کو مضبوط کیا گیا، جبکہ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مشکوک افراد پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں۔سلامتی عملے کی جانب سے اہم شاہراوں اور چوراہوں پر ناکے لگا کر گاڑیوں کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ شہر سرینگر کے مختلف علاقوں میں دو پہیہ گاڑوں کو روک کر ان پر سوار افراد کے شناختی کارڈ چیک کئے جا رہے تھے۔انہوں نے بتایا کہ شہر کے کئی علاقوں میں سکیورٹی فورسز کو موٹر سائیکل تحویل میں لیتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔
بتادیں کہ وزیر داخلہ امت شاہ 9 جنوری کو جموں وکشمیر کے دورے پر آرہے ہیں جس کے پیش نظر جموں اور کشمیر صوبے میں سکیورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ سرحدی اضلاع - راجوری اور پونچھ کے علاقوں کا دورہ کریں گے اور انسداد عسکریت پسندی کی کارروائیوں کا جائزہ لیں گے۔ وہ سیکورٹی کے حوالے سے جائزہ میٹنگ بھی کر سکتے ہیں۔ وہیں ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیر داخلہ جموں و کشمیر کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اعلیٰ لیڈروں سے بھی ملاقات کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
قابل ذکر ہے کہ پونچھ میں عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد وزیر داخلہ نے 2 جنوری کو دارالحکومت دہلی میں ایک میٹنگ کی صدارت کی تھی، جس میں پولیس، فوج اور سمیت دیگر سکیورٹی ایجنسیز کے درمیان بہتر تال میل پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ اس میٹنگ میں جموں کشمیر پولیس سربراہ آر آر سوین، جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے علاوہ بی ایس ایف اور سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرلز نے بھی شرکت کی۔
(یو این آئی مشمولات کے ساتھ)