ETV Bharat / state

اسکولی بچے بھاری بھر کم بوجھ سے آزاد

عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر مکمل لاک ڈاؤن کے بیچ جب وادی کشمیر میں تمام تعلیمی ادارے بند ہیں جموں وکشمیر انتظامیہ کے محکمہ تعلیم نے بالآخر چھوٹے اسکولی بچوں کو بستوں کے بھاری بھرکم بوجھ سے آزاد کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔

اسکولی بچے بھاری بھر کم بوجھ سے آزاد
اسکولی بچے بھاری بھر کم بوجھ سے آزاد
author img

By

Published : Apr 16, 2020, 5:51 PM IST

Updated : Apr 16, 2020, 8:04 PM IST

متعلقہ محکمہ کی طرف سے جاری ایک نوٹیفکیشن میں تمام سرکاری و غیر سرکاری اسکولوں کے سربراہوں سے کہا گیا ہے کہ اپنے اپنے اسکولوں میں دوسری جماعت تک کے طلبا کو کسی قسم کا ہوم ورک نہ دینے کو یقینی بنائیں۔

اسکولی بچے بھاری بھر کم بوجھ سے آزاد

بتادیں کہ اسکولوں خاص کر نجی اسکولوں میں چھوٹے بچوں کو درجنوں کتابیں دی جاتی ہیں جس سے ان کے بستے اس قدر بھاری بھرکم ہوتے ہیں کہ ان کو اٹھاتے ہوئے بچے مختلف قسم کی کمر کی تکلیفوں میں مبتلا ہوتے تھے جس کے چلتے کئی سماجی حلقوں کی طرف سے اس کے خلاف آوازیں بلند ہورہی تھیں۔

محکمہ تعلیم کی جانب سے جموں و کشمیر اسکول ایجوکیشن ایکٹ 2002کے تحت باضابطہ طور ایک حکم نامہ جاری کیاگیا ہے۔جاری کردہ حکمنامے کے مطابق اسکولی سربرہان کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ وہ نرسری سے یو کے جی تک کے بچوں کے لیے رسمی کتابوں کا تعین نہ کریں جبکہ ان جماعتوں کے بچوں کو بستوں سمیت اسکول آنے سے نہ کہاجائے ۔

تاہم اساتذہ نوٹ بکس اور ورک بکس تجویز کر سکتے ہیں مگر وہ بھی اسکول میں ہی اساتذ اپنی تحویل میں رکھیں گے۔ طلبہ خالص ہلکا لنچ بکس اپنے ساتھ لائیں گے۔ادھر اس حوالے سے ماہرین تعلیم نے بھی حکومتی فیصلے پر خیر مقدم کرتے ہوئےخوشی کا اظہار کیا ہے۔ تاہم انہوں نے اسطرح کے اقدام کو عملی جامع پہنانے کی ضرورت پر زود دیا ہے۔ تاکہ پڑھائی کے اعتبار سے بچوں پر غیر ضروری بوجھ کو کم کیا جاسکے۔

دوسری جانب محکمہ تعلیم کی جانب سے نوٹفیکیشن میں اسکولی بچوں کے بھاری بھرکم بستوں کا وزن کم کرنے کی غرض سے اول جماعت سے دسویں جماعت کے طلباء کے بیگوں کے وزن کا تعین بھی کیا گیا ہے ۔جس کے مطابق اول سے دوم جماعت بچوں کے بستوں کا زیادہ سے زیادہ وزن 1۔5 کلوگرام رکھا گیا ہے۔جبکہ تیسری جماعت سے پانچویں تک یہ وزن 3کلوگرام ہوگا۔چھٹی سے ساتویں کلاس کے طلباء کے بستوں کا یہ وزن 4کلو رکھا گیا ہے۔

اسی طرح آٹھویں سے نویں اور دسویں جماعت کے طالبہ کے لیے بالترتیب اسکولی بیگوں کے وزن کا تعین 5۔5 کلوگرام کیا گیا ہے ۔جبکہ یو کے جی تک کے بچے اسکولی بستہ اٹھانے سے مستثنی رکھے گئے ہیں

واضح رہے اول سے دسویں جماعت تک پڑھائے جانے والے مضامین کے بارے میں بھی قوانین سامنے آئے ہیں۔

متعلقہ محکمہ کی طرف سے جاری ایک نوٹیفکیشن میں تمام سرکاری و غیر سرکاری اسکولوں کے سربراہوں سے کہا گیا ہے کہ اپنے اپنے اسکولوں میں دوسری جماعت تک کے طلبا کو کسی قسم کا ہوم ورک نہ دینے کو یقینی بنائیں۔

اسکولی بچے بھاری بھر کم بوجھ سے آزاد

بتادیں کہ اسکولوں خاص کر نجی اسکولوں میں چھوٹے بچوں کو درجنوں کتابیں دی جاتی ہیں جس سے ان کے بستے اس قدر بھاری بھرکم ہوتے ہیں کہ ان کو اٹھاتے ہوئے بچے مختلف قسم کی کمر کی تکلیفوں میں مبتلا ہوتے تھے جس کے چلتے کئی سماجی حلقوں کی طرف سے اس کے خلاف آوازیں بلند ہورہی تھیں۔

محکمہ تعلیم کی جانب سے جموں و کشمیر اسکول ایجوکیشن ایکٹ 2002کے تحت باضابطہ طور ایک حکم نامہ جاری کیاگیا ہے۔جاری کردہ حکمنامے کے مطابق اسکولی سربرہان کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ وہ نرسری سے یو کے جی تک کے بچوں کے لیے رسمی کتابوں کا تعین نہ کریں جبکہ ان جماعتوں کے بچوں کو بستوں سمیت اسکول آنے سے نہ کہاجائے ۔

تاہم اساتذہ نوٹ بکس اور ورک بکس تجویز کر سکتے ہیں مگر وہ بھی اسکول میں ہی اساتذ اپنی تحویل میں رکھیں گے۔ طلبہ خالص ہلکا لنچ بکس اپنے ساتھ لائیں گے۔ادھر اس حوالے سے ماہرین تعلیم نے بھی حکومتی فیصلے پر خیر مقدم کرتے ہوئےخوشی کا اظہار کیا ہے۔ تاہم انہوں نے اسطرح کے اقدام کو عملی جامع پہنانے کی ضرورت پر زود دیا ہے۔ تاکہ پڑھائی کے اعتبار سے بچوں پر غیر ضروری بوجھ کو کم کیا جاسکے۔

دوسری جانب محکمہ تعلیم کی جانب سے نوٹفیکیشن میں اسکولی بچوں کے بھاری بھرکم بستوں کا وزن کم کرنے کی غرض سے اول جماعت سے دسویں جماعت کے طلباء کے بیگوں کے وزن کا تعین بھی کیا گیا ہے ۔جس کے مطابق اول سے دوم جماعت بچوں کے بستوں کا زیادہ سے زیادہ وزن 1۔5 کلوگرام رکھا گیا ہے۔جبکہ تیسری جماعت سے پانچویں تک یہ وزن 3کلوگرام ہوگا۔چھٹی سے ساتویں کلاس کے طلباء کے بستوں کا یہ وزن 4کلو رکھا گیا ہے۔

اسی طرح آٹھویں سے نویں اور دسویں جماعت کے طالبہ کے لیے بالترتیب اسکولی بیگوں کے وزن کا تعین 5۔5 کلوگرام کیا گیا ہے ۔جبکہ یو کے جی تک کے بچے اسکولی بستہ اٹھانے سے مستثنی رکھے گئے ہیں

واضح رہے اول سے دسویں جماعت تک پڑھائے جانے والے مضامین کے بارے میں بھی قوانین سامنے آئے ہیں۔

Last Updated : Apr 16, 2020, 8:04 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.