ETV Bharat / jammu-and-kashmir

سری نگر میں سال 2024 میں آتشزدگی کے 600 واقعات، نقصانات 23 کروڑ روپے سے زیادہ - SRINAGAR FIRE INCIDENTS IN 2024

فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ نے سال 2024 کے اعداد و شمار جاری کرنے کے ساتھ جاری سردیوں میں محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

سرینگر میں پیش آئے آتشزدگی کے ایک واقعے کا منظر
سرینگر میں پیش آئے آتشزدگی کے ایک واقعے کا منظر (File Photo: ETV Bharat)
author img

By Muhammad Zulqarnain Zulfi

Published : Dec 31, 2024, 9:43 AM IST

سرینگر: جموں و کشمیر کے گرمائی دار الحکومت سرینگر میں سال 2024 میں آتشزدگی کے 600 واقعات پیش آئے۔ ان واقعات میں 700 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثوں اور تقریباً 23 کروڑ روپے کی املاک کو نقصان پہنچا۔ حکام خبردار کرتے ہیں کہ شدید سردیوں والے مہینوں میں یہ صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے، جب ہیٹنگ کے آلات استعمال کرنے سے آگ لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، اس سال نومبر تک سرینگر میں آتشزدگی کے 600 واقعات درج کیے گئے۔ ان واقعات کے نتیجے میں کم از کم دو درجن فائر فائٹرز زخمی ہوئے۔

ڈیپارٹمنٹ کا دعویٰ ہے کہ وہ ان واقعات میں 677 کروڑ روپے کے اثاثوں کو بچانے میں کامیاب رہا۔ ایک اہلکار نے سرینگر میں جنگلات میں آگ لگنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "ہماری ٹیمیں نقصانات کو کم کرنے کے لیے انتھک محنت کر رہی ہیں۔" اہلکار نے جنگل میں آتشزدگی کے ریکارڈ کیے گئے آٹھ واقعات کو علاقے کے جغرافیہ اور شہر کے چھوٹے جنگلاتی احاطہ کے پیش نظر "قابل ذکر" قرار دیا۔

آتشزدگی کے واقعات سے بچنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ نے اس سال سرینگر کے آس پاس 300 سے زیادہ بیداری پروگرامز منعقد کیے۔ محکمے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عاقب حسین میر نے کہا کہ "یہ اقدامات آگ سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر پر مرکوز تھے۔" "ہم نے ان پروگرامز میں خاص طور پر خواتین اور خاندانوں کو شامل کیا، جو اکثر اس طرح کے واقعات کے دوران سب سے پہلے جواب دہندگان ہوتے ہیں۔ چونکہ موسم سرما اچھا گزر رہا ہے اور گرم رکھنے والے آلات مسلسل استعمال ہو رہے ہیں، ایسے میں ہم حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اکثر مشورے جاری کرتے رہتے ہیں۔ "

یہ بھی پڑھیں: گاندربل کے وسن میں آتشزدگی، دو رہائشی مکان خاکستر

اسی کے ساتھ انہوں نے کہا کہ اس موسم میں رات کے وقت چوکس رہنا بہت ضروری ہے کیونکہ آگ کے زیادہ تر واقعات اسی وقت رونما ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گرم رکھنے والے آلات کو بند کرنے میں غفلت آگ لگنے کی بنیادی وجوہات میں سے ایک ہے۔ اس سے نمٹنے کے لیے، محکمے نے اگلے مہینوں کے لیے مزید 60 سے 80 بیداری پروگرامز کے انعقاد کا منصوبہ بنایا ہے۔

وہیں حکام نے خشک موسم کو جنگلات میں آتشزدگی میں حالیہ اضافے کی بنیادی وجہ بتایا ہے۔ اگرچہ سری نگر میں زیادہ جنگلات والے علاقے نہیں ہیں، پھر بھی ایسے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جو کہ تشویشناک ہے۔ خاص طور پر جیسے جیسے سردیوں کا درجہ حرارت گرتا ہے اور گرم رکھنے والے آلات کے استعمال میں اضافہ ہوتا ہے، محکمہ شہریوں کو آگ سے حفاظت کے اصولوں پر عمل کرنے کی سختی سے نصیحت کرتا رہتا ہے۔ میر نے کہا کہ "حفاظتی اقدامات اور اصولوں پر عمل کرنے سے آتشزدگی کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کیا جا سکتا ہے۔"

مزید پڑھیں: لاسی پورہ آتشزدگی میں لاکھوں کی املاک تباہ

گاندربل کے بونزلہ میں آتشزدگی، لاکھوں کا نقصان

سرینگر: جموں و کشمیر کے گرمائی دار الحکومت سرینگر میں سال 2024 میں آتشزدگی کے 600 واقعات پیش آئے۔ ان واقعات میں 700 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثوں اور تقریباً 23 کروڑ روپے کی املاک کو نقصان پہنچا۔ حکام خبردار کرتے ہیں کہ شدید سردیوں والے مہینوں میں یہ صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے، جب ہیٹنگ کے آلات استعمال کرنے سے آگ لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، اس سال نومبر تک سرینگر میں آتشزدگی کے 600 واقعات درج کیے گئے۔ ان واقعات کے نتیجے میں کم از کم دو درجن فائر فائٹرز زخمی ہوئے۔

ڈیپارٹمنٹ کا دعویٰ ہے کہ وہ ان واقعات میں 677 کروڑ روپے کے اثاثوں کو بچانے میں کامیاب رہا۔ ایک اہلکار نے سرینگر میں جنگلات میں آگ لگنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "ہماری ٹیمیں نقصانات کو کم کرنے کے لیے انتھک محنت کر رہی ہیں۔" اہلکار نے جنگل میں آتشزدگی کے ریکارڈ کیے گئے آٹھ واقعات کو علاقے کے جغرافیہ اور شہر کے چھوٹے جنگلاتی احاطہ کے پیش نظر "قابل ذکر" قرار دیا۔

آتشزدگی کے واقعات سے بچنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ نے اس سال سرینگر کے آس پاس 300 سے زیادہ بیداری پروگرامز منعقد کیے۔ محکمے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عاقب حسین میر نے کہا کہ "یہ اقدامات آگ سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر پر مرکوز تھے۔" "ہم نے ان پروگرامز میں خاص طور پر خواتین اور خاندانوں کو شامل کیا، جو اکثر اس طرح کے واقعات کے دوران سب سے پہلے جواب دہندگان ہوتے ہیں۔ چونکہ موسم سرما اچھا گزر رہا ہے اور گرم رکھنے والے آلات مسلسل استعمال ہو رہے ہیں، ایسے میں ہم حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اکثر مشورے جاری کرتے رہتے ہیں۔ "

یہ بھی پڑھیں: گاندربل کے وسن میں آتشزدگی، دو رہائشی مکان خاکستر

اسی کے ساتھ انہوں نے کہا کہ اس موسم میں رات کے وقت چوکس رہنا بہت ضروری ہے کیونکہ آگ کے زیادہ تر واقعات اسی وقت رونما ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گرم رکھنے والے آلات کو بند کرنے میں غفلت آگ لگنے کی بنیادی وجوہات میں سے ایک ہے۔ اس سے نمٹنے کے لیے، محکمے نے اگلے مہینوں کے لیے مزید 60 سے 80 بیداری پروگرامز کے انعقاد کا منصوبہ بنایا ہے۔

وہیں حکام نے خشک موسم کو جنگلات میں آتشزدگی میں حالیہ اضافے کی بنیادی وجہ بتایا ہے۔ اگرچہ سری نگر میں زیادہ جنگلات والے علاقے نہیں ہیں، پھر بھی ایسے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جو کہ تشویشناک ہے۔ خاص طور پر جیسے جیسے سردیوں کا درجہ حرارت گرتا ہے اور گرم رکھنے والے آلات کے استعمال میں اضافہ ہوتا ہے، محکمہ شہریوں کو آگ سے حفاظت کے اصولوں پر عمل کرنے کی سختی سے نصیحت کرتا رہتا ہے۔ میر نے کہا کہ "حفاظتی اقدامات اور اصولوں پر عمل کرنے سے آتشزدگی کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کیا جا سکتا ہے۔"

مزید پڑھیں: لاسی پورہ آتشزدگی میں لاکھوں کی املاک تباہ

گاندربل کے بونزلہ میں آتشزدگی، لاکھوں کا نقصان

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.