سرینگر : جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان برائے جنوبی کشمیر حسنین مسعودی نے لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران وادی میں بجلی کی سپلائی پوزیشن اور منفی درجہ حرارت میں پیش آرہے مشکلات کا مسئلہ اُجاگر کیا۔Power Crises In J&K
انہوں نے کہا کہ وادی میں اس وقت درجہ حرارت منفی سے نیچے گر گیا ہے لیکن بدقسمتی سے آج ہی بجلی کی فراہمی سب سے کم ہے۔بجلی بحران کے ساتھ ساتھ سپلائی پوزیشن میں بھی کوئی معقولیت نہیں ہے بلکہ 24 گھنٹے آنکھ مچولی جاری رہتی ہے۔
موصوف نے مزید بتایا کہ امسال توقع کی جارہی تھی کہ بجلی کی سپلائی میں بہتری کے ساتھ ساتھ ضابطگی بھی لائی جائیگی لیکن اس کے بجائے صورتحال بدتر ہوگئی ہے۔ اس وقت 2500میگاواٹ کی طلب ہے لیکن صرف 1600میگاواٹ ہی فراہم ہورہی ہے۔Power Consumption During Winters In kashmir
مزید پڑھیں: Power Crises In Kashmir کشمیر میں موسم سرما کے دوران بجلی کٹوتی میں اضافہ کیوں ؟
انہوں نے مرکزی حکومت سے گذارش کی کہ مقامی سطح پر بجلی کی سپلائی میں ضابطگی لانے کے ساتھ ساتھ یہاں سے بجلی کی فراہمی میں اضافہ کیا جائے تاکہ زمینی سطح پر زیادہ سے زیادہ فراہمی کی جائے اور منفی درجہ حرارت میں لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔Power Scenario In JK
(یو این آئی)