وادی کشمیر میں ہر گزرتے دن کے ساتھ ہی عالمی وبا کورونا وائرس متاثرین اور مہلوکین کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر جموں وکشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے عوام سے انتظامیہ کی جانب سے وضع کیے گئے رہنما خطوط پر عمل آوری کرنے کی اپیل کی ہے: ’’مساجد میں نماز ادا کرتے ہوئے اور گھروں سے باہر نکلتے وقت ماسک ضرور پہنیں اس کے علاوہ سماجی دوری کا خاص دھیان رکھیں، تاکہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ آئے روز کورونا وائرس سنگین رخ اختیار کر رہا اور کسی کو بھی یہ معلوم نہیں کہ کل کیا ہوگا ایسے میں احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہوکر ہی اس وبائی بیماری سے بچا جاسکتا ہے۔
مفتی ناصر الاسلام نے حالیہ دنوں جنوبی کشمیر کے لور منڈا میں سو سے زائد غیر مقامی باشندوں کی کورونا تشخیص مثبت آنے پر بھی حیرانگی اور افسوس کا اظہار کیا۔
مفتی اعظم نے لوگوں سے مودبانہ اپیل کہ وہ غیر ضروری طور گھروں سے باہر نکلنے سے پرہیز کریں: ’’کسی مجبوری یا ایمرجنسی کی صورت میں ہی بازاروں کا رخ کریں تاکہ نہ صرف خود کو بلکہ اپنے کنبے کو بھی اس موذی مرض سے محفوظ رکھیں۔‘‘
وہیں مفتی اعظم نے کہا کہ اس صورتحال کے بیچ گزشتہ برس کے دوران وادی کشمیر کی معاشی حالت بھی انتہائی ابتر صورتحال سے گزر رہی ہے اور موجودہ صورتحال کے پیش نظر یہاں کی اقتصادیات مزید ابتر ہوتی جارہی ہے۔ ایسے میں رمضان المبارک کے اس متبارک مہینے میں اپنے آس پڑوس اور ہمسائیگی میں غریبوں اور مالی دشواریوں سے جوجھ رہے کنبوں اور افراد کی مالی مدد کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ بھی آنے والی عید کی خوشیوں میں شریک ہوسکیں۔
انہوں نے یہاں کے مخیر حضرات سے بھی گزارش کی کہ وہ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ناداروں اور غریبوں کی بھر پور مالی معاونت کرکے اجرو ثواب حاصل کریں۔