یروشلم: حماس آج جمعرات (30 جنوری) کو ہونے والی اگلی یرغمالیوں کی رہائی کے دوران دو خواتین اور ایک 80 سالہ مرد سمیت تین اسرائیلیوں کے ساتھ ساتھ پانچ تھائی شہریوں کو رہا کرے گا۔ اسرائیل اور حماس نے بدھ کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ، ان کی سخت جنگ بندی آگے بڑھ رہی ہے۔
اسرائیلی خواتین میں 29 سالہ اربیل یہود اور 20 سالہ اگام برجر اور ایک مرد گادی موسیٰ شامل ہیں۔ تھائی شہریوں کی شناخت فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکی ہے۔
حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے دوران درجنوں اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں کے ساتھ متعدد غیر ملکی کارکنوں کو یرغمال بنا لیا گیا تھا، جس کے بعد غزہ میں جنگ کا آغاز ہوا تھا۔
نومبر 2023 میں پہلی جنگ بندی میں 23 تھائی یرغمالیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ ابھی آٹھ تھائی شہری رہا کیے جانا باقی ہیں۔
جمعرات کو یرغمالیوں کی رہائی اصل میں طے شدہ نہیں تھی لیکن گذشتہ ہفتے کے آخر میں رہا کیے گئے یرغمالیوں کی شناخت پر اسرائیل اور حماس کے درمیان تعطل کے نتیجے میں یہ رہائی ممکن ہو پائی ہے۔
اسرائیل نے مطالبہ کیا تھا کہ 29 سالہ اسرائیلی شہری اربیل یہود کو رہا کیا جائے۔ جب اسے آزاد نہیں کیا گیا تو اسرائیل نے جنگ زدہ شمالی غزہ میں لاکھوں فلسطینیوں کی واپسی کو روک دیا تھا۔
بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں نے جمعرات کو ایک اضافی رہائی کا منصوبہ بنایا اور فلسطینیوں کے لیے شمال کی طرف جانے کا راستہ صاف کیا۔ ایک اور رہائی ہفتے کے روز ہونا ہے، جس کے بارے میں نتن یاہو کے دفتر نے کہا تھا کہ وہ مرد یرغمالیوں کو رہا کرے گا۔ جمعرات اور ہفتے کے روز درجنوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
جمعرات کو رہائی پانے والے قیدیوں میں زکریا زبیدی بھی شامل ہیں، جو ایک ممتاز سابق جنگجو رہنما اور تھیٹر ڈائریکٹر ہیں، جن کی 2021 میں ڈرامائی جیل بریک نے فلسطینیوں کو پرجوش کیا تھا اور اسرائیلی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کو دنگ کر دیا تھا۔
جمعرات کی رہائی اس ماہ کے شروع میں شروع ہونے والی جنگ بندی کی رفتار کو برقرار رکھے گی اور غزہ میں 15 ماہ سے جاری جنگ کو فی الحال روکے رکھے گی۔
حماس اسرائیل کے زیر حراست تقریباً 2000 فلسطینی قیدیوں کے بدلے مرحلہ وار یرغمالیوں کو رہا کر رہی ہے۔ ان قیدیوں میں حالیہ مہینوں میں معمولی جرائم میں حراست میں لیے گئے افراد سے لے کر اسرائیلی شہریوں پر مہلک حملوں کے جرم میں عمر قید کی سزا پانے والے سینئر کارکن تک شامل ہیں۔ ان میں کچھ فلسطینی قیدی ایسے بھی ہیں جنھیں بغیر کسی الزام یا مقدمے کے گرفتار کیا گیا تھا۔
ٹرمپ سے نتن یاہو کی ملاقات:
بائیڈن انتظامیہ کے تحت مہینوں تک اس معاہدے پر بات چیت کی گئی تھی لیکن آنے والے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر یرغمالیوں کو واپس نہ کیا گیا تو وہ غزہ کو جہنم بنا دیں گے۔
ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی، اسٹیو وِٹکوف بدھ کے روز اسرائیل میں تھے اور انھوں نے وزیرِ اعظم بینجمن نتن یاہو سے ملاقات کی۔ دوسری جانب چار فروری کو نتن یاہو کی وائٹ ہاوس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات ہوگی۔
چار فروری کو وائٹ ہاؤس کی میٹنگ جنگ بندی کے دوسرے مشکل ترین مرحلے پر بات چیت کے ایک دن بعد ہونا ہے، جس کا مقصد جنگ کو ختم کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: