ETV Bharat / state

Grand Mufti On Mohan Bhagwat اپنے حقیر مقاصد کی خاطر خاتون رپورٹر نے غیر ذمہ داری کا ثبوت پیش کیا، مفتی اعظم

author img

By

Published : Jan 12, 2023, 10:18 PM IST

آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کو خوفزدہ ہونے کی کوئی بات نہیں ہے لیکن ان کو 'ہم بڑے ہیں' کا احساس ترک کر دینا چاہیے۔ ان کے اس بیان پر مسلم رہنماؤں نے سخت نکتہ چینی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس ملک کے حالات کو خراب کرنے اور نفرت کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔Muslim Leaders Slams Mohan Bhagwat Statement

Etv Bharat
Etv Bharat

اپنے حقیر مقاصد کی خاطر خاتون رپورٹر نے غیر ذمہ داری کا ثبوت پیش کیا، مفتی اعظم

سرینگر:مفتی اعظم مفتی ناصر السلام نے اس اپنے بیان کو نشر کرنے پر سخت اعتراض اور برہمی کا اظہار کیا جو کہ گزشتہ کل ایک ٹیلی ویژن چینل پر ٹیلی کاسٹ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ چینل کی ایک خاتون نمائندہ رپورٹر نے مجھے سے سوال کہ موہن بھاگوت کی جانب سے یہ بیان آیا ہے کہ ہندوستانی مسلمانوں کو تحفظ کی ضمانت فراہم کی گئی اس حوالے آپ کا ردعمل کیا ہے

اس تناظر میں میں نے کہا کہ ایسے بیان سے ملک میں قدورتیں ختم ہوگی، اخوت اور بھائی چارے کو فروغ حاصل ہوگا لیکن ستم ظریفی ہے کہ جب آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کا پورا اور اصل بیان میرے سامنے یا تو میں حیران رہ گیا جوکہ کہ رپورٹر کے پوچھے گئے سوال کے بالکل برعکس تھا اور موہن بھاگت کے اصل بیان سے میرا ردعمل کوئی میل نہیں کھاتا۔

ناصر السلام نے مزید کہا کہ اپنے حقیر مقاصد کی خاطر مذکورہ خاتون رپورٹر نے حقیقیت سے بعید روشنی میں مجھ سے جس سوال کے تناظر میں موقف جاننا چاہا وہ موہن بھاگت کے بیان کی عکاسی نہیں کرتا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ مزکورہ خاتوں رپورٹر سے یہ استدعا کی گئی کہ اس بیان کو نشر نہ کیا جائے لیکن یقین دہانی کے باوجود بھی اس کو ٹیلی کاسٹ کیا گیا جس وجہ سے میری عزت کو خراب کرنے کی مزموم کوشش کی گئی۔ جبکہ رپورٹر نےحقیقت سے بعید ردعمل چلا کر اپنی غیر زمہ داری کا ثبوت پیش کیا اور پیشہ وارانہ بددیانتی کی بدترین مثال پیش کی۔

مزید پڑھیں: Mohan Bhagwat Comments on Muslims مسلمانوں کو احساس برتری کو ترک کرنا ہوگا، بھاگوت

ناصر الاسلام نے مزید کہا کہ آر ایس ایس کے سربراہ موہمن بھاگت کا جوبیان آیا وہ اس کا اپنا بیان ہے اور میں نے ہندوستان کی دوسری بڑی اقلیت کے تحفظ کے حد تک سراہانا کی ہے جو بیاں کسی کا بھی ہوسکتا ہے موہن بھاگت کے باقی ماندہ بیان کے حصے سے میرے کوئی تعلق نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Shafiq Ur Rahman Slams Mohan Bhagwat مسلمان اللہ کے علاوہ کسی سے نہیں ڈرتا، شفیق الرحمن برق

واضح رہے کہ گزشتہ کل راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا تھا کہ ہندوازم، قومیت سب کو اپنا ماننے اور ساتھ لے کر چلنے کی ہماری پہچان ہے اور ملک میں اسلام کو کوئی خطرہ نہیں ہے، لیکن اسے 'ہم بڑے ہیں' کا احساس چھوڑنا پڑے گا۔ بھاگوت نے کہا کہ ضروری ہے کہ ہندوستان، ہندوستان ہی بنا رہے۔ آج بھارت میں جو مسلمان ہیں انہیں کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہے وہ یہاں رہنا چاہتے ہیں رہیں، اگر کوئی اپنے آباؤ اجداد کے پاس واپس آنا چاہتے ہیں تو وہ ان کے اوپر ہے۔

اپنے حقیر مقاصد کی خاطر خاتون رپورٹر نے غیر ذمہ داری کا ثبوت پیش کیا، مفتی اعظم

سرینگر:مفتی اعظم مفتی ناصر السلام نے اس اپنے بیان کو نشر کرنے پر سخت اعتراض اور برہمی کا اظہار کیا جو کہ گزشتہ کل ایک ٹیلی ویژن چینل پر ٹیلی کاسٹ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ چینل کی ایک خاتون نمائندہ رپورٹر نے مجھے سے سوال کہ موہن بھاگوت کی جانب سے یہ بیان آیا ہے کہ ہندوستانی مسلمانوں کو تحفظ کی ضمانت فراہم کی گئی اس حوالے آپ کا ردعمل کیا ہے

اس تناظر میں میں نے کہا کہ ایسے بیان سے ملک میں قدورتیں ختم ہوگی، اخوت اور بھائی چارے کو فروغ حاصل ہوگا لیکن ستم ظریفی ہے کہ جب آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کا پورا اور اصل بیان میرے سامنے یا تو میں حیران رہ گیا جوکہ کہ رپورٹر کے پوچھے گئے سوال کے بالکل برعکس تھا اور موہن بھاگت کے اصل بیان سے میرا ردعمل کوئی میل نہیں کھاتا۔

ناصر السلام نے مزید کہا کہ اپنے حقیر مقاصد کی خاطر مذکورہ خاتون رپورٹر نے حقیقیت سے بعید روشنی میں مجھ سے جس سوال کے تناظر میں موقف جاننا چاہا وہ موہن بھاگت کے بیان کی عکاسی نہیں کرتا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ مزکورہ خاتوں رپورٹر سے یہ استدعا کی گئی کہ اس بیان کو نشر نہ کیا جائے لیکن یقین دہانی کے باوجود بھی اس کو ٹیلی کاسٹ کیا گیا جس وجہ سے میری عزت کو خراب کرنے کی مزموم کوشش کی گئی۔ جبکہ رپورٹر نےحقیقت سے بعید ردعمل چلا کر اپنی غیر زمہ داری کا ثبوت پیش کیا اور پیشہ وارانہ بددیانتی کی بدترین مثال پیش کی۔

مزید پڑھیں: Mohan Bhagwat Comments on Muslims مسلمانوں کو احساس برتری کو ترک کرنا ہوگا، بھاگوت

ناصر الاسلام نے مزید کہا کہ آر ایس ایس کے سربراہ موہمن بھاگت کا جوبیان آیا وہ اس کا اپنا بیان ہے اور میں نے ہندوستان کی دوسری بڑی اقلیت کے تحفظ کے حد تک سراہانا کی ہے جو بیاں کسی کا بھی ہوسکتا ہے موہن بھاگت کے باقی ماندہ بیان کے حصے سے میرے کوئی تعلق نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Shafiq Ur Rahman Slams Mohan Bhagwat مسلمان اللہ کے علاوہ کسی سے نہیں ڈرتا، شفیق الرحمن برق

واضح رہے کہ گزشتہ کل راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا تھا کہ ہندوازم، قومیت سب کو اپنا ماننے اور ساتھ لے کر چلنے کی ہماری پہچان ہے اور ملک میں اسلام کو کوئی خطرہ نہیں ہے، لیکن اسے 'ہم بڑے ہیں' کا احساس چھوڑنا پڑے گا۔ بھاگوت نے کہا کہ ضروری ہے کہ ہندوستان، ہندوستان ہی بنا رہے۔ آج بھارت میں جو مسلمان ہیں انہیں کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہے وہ یہاں رہنا چاہتے ہیں رہیں، اگر کوئی اپنے آباؤ اجداد کے پاس واپس آنا چاہتے ہیں تو وہ ان کے اوپر ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.