سرینگر: چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے کہا کہ جن ہوٹل مالکان کا لیز ختم ہوا وہ نیا لیز سرکاری نرخ نامے کے مطابق حاصل کرنے کے لیے تیار جپ، تاہم لیز کشمیر کے ہوٹل مالکان کو ہی دینا چاہیے جو حق دار ہیں نہ کہ لیز جموں وکشمیر کے باہر کے کسی تاجر یا ہوٹل مالکان کو دیا چاہیے۔ ان باتوں کا اظہار چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر طارق احمد گنائی سے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔
انہوں نے کہا کہ گلمرگ اور پہلگام میں کئی ہوٹل مالکان کا لیز ختم ہوچکا ہوا اور وہ لیز کے قواعد وضوابط کے مطابق پیسے جمع کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن ایسے خبریں بھی سننے میں آرہی ہے کہ سرکار جموں وکشمیر سے باہر کے لوگوں کی زمین لیز پر دینے کی خواہش رکھتی ہے جو کہ صحیح نہیں ہے۔
انہوں نے مرکزی سرکاری سے اپیل کی کہ وہ لیز معاملے پر نظر ثانی کریں ورنہ وادی کشمیر میں نہ صرف ہوٹل مالکان بلکہ انڈسٹری سے بلواسطہ یا بلاواسطہ وابستہ متعدد افراد بے روزگار ہوجائے گے جس کے نتیجے میں جموں وکشمیر میں بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوگا اور اس سے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
کے سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ مرکزی سرکاری اور گورنر انتظامیہ ہمارے جائز مطالبات پر غور و فکر کر کے ہوٹل مالکان کے لیے لیز کے معاملے میں راحت دے گے۔
مزید پڑھیں:New Land Lease Laws نئے لینڈ لیز قوانین سے سیاحتی مقام گلمرک کے ہوٹل مالکان سب سے زیادہ متاثر
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے میں لیز ہوٹل مالکان کو سرکاری نے دیا ایسے میں یہ سرکار پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس مسلے کا سدباب نکال کر تذبذب کے شکار افراد کو لیز پھر سے حاصل کرنے میں آسانیاں ییدا کریں۔
واضح رہے نئے لیڈ گرانٹ قوانین سے پہلگام، گلمرگ اور سرینگر میں ہزاروں ہوٹل مالکان کا لیز ختم کر دیا گیا ہے، جس سے ان میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔