ETV Bharat / state

جانیے جموں و کشمیر کے مالی بجٹ میں کیا ہے خاص - 2020-21

مرکزی حکومت نے منگل کے روز جموں و کشمیر کے لیے نئے مالی سال کا بجٹ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پیش کیا۔

خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد یوٹی کا پہلا بجٹ
خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد یوٹی کا پہلا بجٹ
author img

By

Published : Mar 18, 2020, 5:23 PM IST

دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کو دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد کا یہ پہلا بجٹ ہے، جو 1لاکھ کروڑ روپے پر مشتمل ہے۔

خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد یوٹی کا پہلا بجٹ

مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ سنگھ ٹھاکر نے بجت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت ریاست کی تنسیخ کے بعد مرکزی علاقوں کی ترقی پر خاص توجہ دے رہی ہے اور بجٹ 2020-21کے تحت جموں و کشمیر کے لیے 1 لاکھ کروڑ روپے مختص رکھے گئے ہیں جو اب تک کا سب سے بڑا بجٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکز نے رواں مالی سال کے آخری پانچ ماہ کے لیے 55,317.81 کروڑ روپے بھی مختص رکھے ہیں۔

انوراگ سنگھ ٹھاکر نے ایوانوں کو آگاہ کیا کہ سرمایہ اخراجات کے لیے 23,910.95 اور مالی اخراجات کے لیے 31,406.86کروڑ روپے بجٹ میں رکھے گئے ہیں ۔

انہوں نے سال 2019-20 کی لیے اضافی 208.70کروڑ روپے مخصوص رکھنے کا بھی اعلان کیا جو جموں وکشمیر کے محدود فنڈس سے 7ماہ کے لیے گئے ہیں۔

انوراگ سنگھ ٹھاکر نے کہا کہ مالی سال کے لیے کل بجٹ 1,01,428 کروڑ رکھا گیا ہے، جس میں سے38,764 کروڑ تعمیر وترقی کے لیے خرچ کئے جائیں گے اور گزشتہ برس کے بجٹ کے مقابلے میں اس میں 27 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔

مالی سال 21-2020

  • تہذیبی و ثقافتی مقامات کے تحفظ کے لیے 100 کروڑ روپے
  • سیاحتی شعبہ کے لیے 1000کروڑ مختص
  • دیہی ترقی کے لیے 5,284 کروڑ
  • سکول اور اعلیٰ تعلیم کے لیے 2,392 کروڑ
  • سرکاری محکموں میں 50 ہزار خالی پڑ ی اسامیوں کو پُر کرنے کے لیے 2,000کروڑ
  • محکمہ صحت اور طبی تعلیم کے لیے 1,268 کروڑ
  • صنعتی ڈھانچہ کی بہتری کے لیے 494 کروڑ روپے مختص

مرکزی زیر انتظام لدخ کے لیے سال 2019کے پچھلے پانچ ماہ کے لیے 5,754 کروڑ روپے مختص رکھے گئے تھے، جبکہ اب سرمایہ اخراجات کے لیے 4,618.35 اور مالی اخراجات کے لیے 1,135.65 کروڑ روپے مختص رکھے گئے ہیں۔

دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کو دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد کا یہ پہلا بجٹ ہے، جو 1لاکھ کروڑ روپے پر مشتمل ہے۔

خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد یوٹی کا پہلا بجٹ

مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ سنگھ ٹھاکر نے بجت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت ریاست کی تنسیخ کے بعد مرکزی علاقوں کی ترقی پر خاص توجہ دے رہی ہے اور بجٹ 2020-21کے تحت جموں و کشمیر کے لیے 1 لاکھ کروڑ روپے مختص رکھے گئے ہیں جو اب تک کا سب سے بڑا بجٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکز نے رواں مالی سال کے آخری پانچ ماہ کے لیے 55,317.81 کروڑ روپے بھی مختص رکھے ہیں۔

انوراگ سنگھ ٹھاکر نے ایوانوں کو آگاہ کیا کہ سرمایہ اخراجات کے لیے 23,910.95 اور مالی اخراجات کے لیے 31,406.86کروڑ روپے بجٹ میں رکھے گئے ہیں ۔

انہوں نے سال 2019-20 کی لیے اضافی 208.70کروڑ روپے مخصوص رکھنے کا بھی اعلان کیا جو جموں وکشمیر کے محدود فنڈس سے 7ماہ کے لیے گئے ہیں۔

انوراگ سنگھ ٹھاکر نے کہا کہ مالی سال کے لیے کل بجٹ 1,01,428 کروڑ رکھا گیا ہے، جس میں سے38,764 کروڑ تعمیر وترقی کے لیے خرچ کئے جائیں گے اور گزشتہ برس کے بجٹ کے مقابلے میں اس میں 27 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔

مالی سال 21-2020

  • تہذیبی و ثقافتی مقامات کے تحفظ کے لیے 100 کروڑ روپے
  • سیاحتی شعبہ کے لیے 1000کروڑ مختص
  • دیہی ترقی کے لیے 5,284 کروڑ
  • سکول اور اعلیٰ تعلیم کے لیے 2,392 کروڑ
  • سرکاری محکموں میں 50 ہزار خالی پڑ ی اسامیوں کو پُر کرنے کے لیے 2,000کروڑ
  • محکمہ صحت اور طبی تعلیم کے لیے 1,268 کروڑ
  • صنعتی ڈھانچہ کی بہتری کے لیے 494 کروڑ روپے مختص

مرکزی زیر انتظام لدخ کے لیے سال 2019کے پچھلے پانچ ماہ کے لیے 5,754 کروڑ روپے مختص رکھے گئے تھے، جبکہ اب سرمایہ اخراجات کے لیے 4,618.35 اور مالی اخراجات کے لیے 1,135.65 کروڑ روپے مختص رکھے گئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.