مرکز کی طرف وادی میں 10ہزار اضافی فورسز کی تعیناتی اور مختلف محکموں کے حکم ناموں کے بعد وادی میں پیدا ہوئی غیر یقینی صورتحال اور لوگوں میں پائی جانے والی تشویش کے سلسلے میں نیشنل کانفرنس کے اراکین پارلیمان نے لوک سبھا میں نوٹس داخل کی ہے۔
اس کے علاوہ نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور پارٹی کے دیگر دو اراکین پارلیمان نے اس سلسلے میں وزیر اعظم سے ملاقات کے لیے بھی وقت مانگا ہے۔
دریں اثنا فاروق عبداللہ نے وادی کشمیر میں پیدا شدہ صورتحال پر بحث کے لیے ریاست کے دارالحکومت سرینگر میں کل جماعتی اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ متذکرہ اجلاس رواں ہفتے ہی منعقد ہوگا۔
واضح رہے کہ محبوبہ مفتی نے وادی کشمیر کے لوگوں میں حالیہ پیش رفتوں سے خوف کا ماحول بننے کے پیش نظر حریف سیاسی جماعت نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کی اپیل کی ہے۔
محبوبہ مفتی نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'حالیہ پیش رفتوں سے جموں و کشمیر کے لوگوں میں خوف پیدا ہوگیا ہے جس کے پش نظر میں نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کی اپیل کی ہے۔
محبوبہ مفتی نے ٹویٹ میں مزید کہا :'متحد ہوکر ایک متفقہ لائحہ عمل ترتیب دینا وقت کی اہم ضرورت ہے، ہم جموں کشمیر کے لوگوں کو متحد ہوکر کھڑا ہونے کی ضرورت ہے'۔