’’کشمیر میں امن و امان اور سیکورٹی صورتحال انتہائی خراب ہے، سرکار سیاحوں کی آمد کو امن و امان سے تعبیر کر رہی ہے، جو اصل زمینی صورتحال سے بالکل مختلف ہے۔ Farooq Abdullah on Security Situation in Kashmir آئے روز قتل عام ہو رہے ہیں۔ سیاسی رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند کیا جا رہا ہے۔‘‘ ان باتوں کا اظہار سابق وزیر اعلیٰ و ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ضلع اننت ناگ میں نیشنل کانفرنس کے ایک لیڈر کے ساتھ تعزیت پرسی کے بعد میڈیا نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ Farooq Abdullah on Killings in Kashmir
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے احتجاج کر رہے کشمیری پنڈتوں پر طاقت کا استعمال کیے جانے پر حکومت کی سخت نکتہ چینی کی۔ Farooq Abdullah on Killings in Kashmir فاروق عبداللہ نے کہا کہ ’’کشمیری پنڈت اپنے حقوق خاص طور پر اپنی حفاظت کا مطالبہ کر رہے تھے، ان کے ہاتھ میں پتھر یا ہتھیار نہیں تھے، اس کے باوجود ان پر آنسو گیس کے گولے داغے گئے۔‘‘
فاروق عبداللہ نے ’’کشمیر فائلز‘‘ نام کی فلم کے پروموشن کے حوالے سے بھی حکومت کی نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس طرح کی من گھڑت، حقیقت سے بعید فلمز کے پروموشن سے نفرت اور دوریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ملک میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوتی ہے۔‘‘ Farooq Abdullah on Kashmir Files
سیاحوں کی آمد کو نارملسی سے تعبیر کیے جانے کے حوالے سے فاروق عبداللہ نے کہا کہ ’سیاحوں کی آمد یقیناً خوش آئند ہے تاہم اسے امن و امان سے تعبیر کرنا عقلمندی نہیں۔ کشمیر میں سیکورٹی صورتحال نازک ہے، ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔‘ Farooq Abdullah on Tourism فاروق عبداللہ نے باہمی اتحاد و اتفاق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’لوگوں کو ایک مقصد کے لیے متحد ہونا ہوگا۔‘‘
- مزید پڑھیں: Mehbooba Mufti Slams BJP Govt: 'مذہبی منافرت کے علاوہ بی جے پی کے پاس عوام کو دینے کیلئے کچھ نہیں'
فاروق عبداللہ نے کہا کہ انہوں نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ساتھ ملاقات کے دوران سکیورٹی صورتحال، پنڈتوں کو تحفظ فراہم کرنے کے علاوہ دیگر کئی اہم معاملات کے حوالے سے انہیں آگاہ کیا۔