ETV Bharat / state

کورٹ میں عینی شاہد نے دی یاسین ملک کے خلاف گواہی - یاسین ملک این آئی اے کورٹ گواہی

NIA court yasin malik کئی برسوں سے دہلی کے تہاڑ جیل میں قید محمد یاسین ملک کو شناخت کے عمل کے لیے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا۔ راجوار اومیشور سنگھ نامی ایک عینی شاہد نے یاسین ملک کے خلاف گواہی دیکر اسے قصوروار ٹھہرایا۔

yasin malik
yasin malik
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 18, 2024, 5:37 PM IST

سرینگر (جموں و کشمیر): سی بی آئی کی ایک خصوصی عدالت میں جمعرات کو ایک اہم پیش رفت میں 1990 کے ’آئی اے ایف‘ کیس کے ایک عینی شاہد، راجور اومیشور سنگھ نے علیحدگی پسندی تنظیم جے کے ایل ایف کے سربراہ محمد یاسین ملک کو 1990 میں سرینگر میں انڈین ایئر فورس (آئی اے ایف) کے اہلکاروں پر فائرنگ کے لیے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان کے خلاف عدالت میں گواہی دی۔ اومیشور سنگھ آئی اے ایف کے سابق اہلکار ہے۔

یاد رہے کہ انڈین ایئر فورس اہلکاروں پر یہ حملہ 25 جنوری 1990 کو سرینگر کے مضافات راولپورہ میں ہوا تھا جس کے نتیجے میں ایک سکواڈرن لیڈر سمیت چار آئی اے ایف اہلکار ہلاک اور 22 دیگر زخمی ہوئے تھے۔ محمد یاسین ملک، جو کئی برسوں سے دہلی کے تہاڑ جیل میں قید ہیں، کو شناخت کے عمل کے لیے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا۔ راجوار اومیشور سنگھ کی گواہی کو اس کیس میں ایک اہم پیشرفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: Yasin Malik Cases جموں کی ٹاڈا عدالت میں یاسین ملک کے دو مقدمات کی سماعت ہوئی

سی بی آئی کے سینئر پبلک پراسیکیوٹر مونیکا کوہلی نے شناخت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: ’’یہ کیس میں ایک اہم پیشرفت ہے کیونکہ استغاثہ کے گواہ نے یاسین ملک کی گولی مارنے والے شخص کے طور پر شناخت کی ہے۔‘‘ اس شناخت کی روشنی میں، استغاثہ اب یاسین ملک کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ یاد رہے کہ محمد یاسین ملک اس وقت تہاڑ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں تاہم ایجنسیز کی جانب سے عدالت میں انہیں سزائے موت کی سزا دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے اور اب عینی شاہد کی گواہی سے اس کیس میں ایک نیا موڑ آیا ہے۔

سرینگر (جموں و کشمیر): سی بی آئی کی ایک خصوصی عدالت میں جمعرات کو ایک اہم پیش رفت میں 1990 کے ’آئی اے ایف‘ کیس کے ایک عینی شاہد، راجور اومیشور سنگھ نے علیحدگی پسندی تنظیم جے کے ایل ایف کے سربراہ محمد یاسین ملک کو 1990 میں سرینگر میں انڈین ایئر فورس (آئی اے ایف) کے اہلکاروں پر فائرنگ کے لیے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان کے خلاف عدالت میں گواہی دی۔ اومیشور سنگھ آئی اے ایف کے سابق اہلکار ہے۔

یاد رہے کہ انڈین ایئر فورس اہلکاروں پر یہ حملہ 25 جنوری 1990 کو سرینگر کے مضافات راولپورہ میں ہوا تھا جس کے نتیجے میں ایک سکواڈرن لیڈر سمیت چار آئی اے ایف اہلکار ہلاک اور 22 دیگر زخمی ہوئے تھے۔ محمد یاسین ملک، جو کئی برسوں سے دہلی کے تہاڑ جیل میں قید ہیں، کو شناخت کے عمل کے لیے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا۔ راجوار اومیشور سنگھ کی گواہی کو اس کیس میں ایک اہم پیشرفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: Yasin Malik Cases جموں کی ٹاڈا عدالت میں یاسین ملک کے دو مقدمات کی سماعت ہوئی

سی بی آئی کے سینئر پبلک پراسیکیوٹر مونیکا کوہلی نے شناخت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: ’’یہ کیس میں ایک اہم پیشرفت ہے کیونکہ استغاثہ کے گواہ نے یاسین ملک کی گولی مارنے والے شخص کے طور پر شناخت کی ہے۔‘‘ اس شناخت کی روشنی میں، استغاثہ اب یاسین ملک کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ یاد رہے کہ محمد یاسین ملک اس وقت تہاڑ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں تاہم ایجنسیز کی جانب سے عدالت میں انہیں سزائے موت کی سزا دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے اور اب عینی شاہد کی گواہی سے اس کیس میں ایک نیا موڑ آیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.