سرینگر (جموں و کشمیر) : وادی کشمیر میں پھیپھڑوں کے کینسر کے معاملات میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس کی سب سے بڑی وجہ آلودگی ہے۔ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن، کشمیر، (ڈاک) کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ ’’نہ صرف سگریٹ اور تمباکو نوشی کرنے والے افراد پھیپڑوں کی بیماریوں میں مبتلا ہیں بلکہ تمباکو نوشی نہ کرنے والے بھی اب اس مہلک بیماری سے جوجھ رہے ہیں۔‘‘
پھیپھڑوں کے کینسر کے عالمی دن کے موقع پر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ زہریلی ہوا کی وجہ سے ان لوگوں میں پھیپھڑوں کے کینسر کے معاملات بڑھ رہے ہیں۔ ایسے میں وہ افراد بھی اس بیماری سے متاثر ہو رہے ہیں جنہوں نے کبھی سگریٹ نوشی نہیں کی ہے۔ ڈاکٹر نثار الحسن کا مزید کہنا ہے کہ ’’شواہد اور تحقیق سے معلوم ہو رہا ہے کہ آلودگی پھیپھڑوں کے کینسر کے بڑھتے ہوئے خطرات کی اہم وجہ ہے جو کہ کشمیر میں نمایاں ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: Lung Cancer in Kashmir: پھیپھڑوں کے کینسر کے معاملے میں کشمیر ملک بھر میں دوسرے نمبر پر
واضح رہے مرکزی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق جموں وکشمیر میں گزشتہ 5 برسوں کے دوران 55 ہزار سے زائد کینسر کے معاملات سامنے آئے ہیں جن میں 10.6 فیصد مریض پھیپھڑوں کے کینسر سے جوجھ رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق وادی کشمیر میں پھیپھڑوں کے کینسر کی شرح سالانہ اوسط 10 فیصد کے قریب برقرار ہے۔ ایسے میں آنت کے کینسر کے بعد پھیپھڑوں کا کینسر دوسرے نمبر پر ہے۔ تمباکو نوشی، ماحولیاتی آلودگی اور کھانے پینے میں کثرت سے مصالحہ جات کا استعمال پھیپھڑوں کے کینسر کے اہم وجوہات گردانے جاتے ہیں۔ کینسر کے ماہر ڈاکٹروں کے مطابق تمباکو نوشی سے دوری اور دیگر احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہوکر وادی کشمیر میں کینسر کے معاملات میں کمی لائی جا سکتی ہے۔