وادی کشمیر کے دس اضلاع کے 137 ممبران نے عہدے اور رازداری کا حلف لیا۔
جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد کیے گئے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کے نتخابات میں منتخب ہوئے ممبران نے آج حلف اٹھایا۔
تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر کے 20 اضلاع میں آج ضلع ترقیاتی کمشنر کے دفاتر میں حلف برداری کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں ڈی ڈی سی کے نومنتخب اراکین نے حلف اٹھایا۔
ضلع بڈگام کے شیخ العالم ہال میں منعقد ہونے والی اس حلف برداری کی تقریب میں ڈی سی بڈگام شہباز احمد مرزا نے نئے منتخب ڈی ڈی سی امیدواروں کو حلف دلایا۔ حلف اٹھانے والے ممبران میں 09 مرد اور 05 خواتین شامل تھیں۔
اس تقریب میں لوگوں کی ایک خاصی تعداد کے علاوہ ضلع انتظامیہ کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سکھ ناگ حلقے سے کامیاب ہونے والی روزی جان نے کہا کہ میں پی ڈی ایف پارٹی کے سربراہ حکیم محمد یاسین شاہ کی شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے موقع دیا اور پھر اس پارٹی کے دوسرے بڑے لیڈران اور کارکنان کی بہت ہی زیادہ شکر گزار ہوں کہ انہوں نے جو الیکشن مہم چلائی اس سے لوگ میری طرف راغب ہوئے اور مجھے لوگوں نے اپنا قیمتی وؤٹ دے کر کامیاب بنایا۔
انہوں نے کہا کہ جس علاقے سے میں تعلق رکھتی ہوں وہ بہت ہی پسماندہ ہے اور اس علاقے میں تعمیر و ترقی کی ضرورت ہے اور میں علاقے کے لوگوں کے امیدوں پر کھرا اتروں گی۔
روزی جان نے بتایا کہ میں سیاست میں اسی غرض سے آئی ہوں تاکہ میں لوگوں کی ہر طرح سے خدمت کر سکوں۔
رامبن کے ضلع ترقیاتی کمپلیکس کے احاطہ کی ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جہاں نو منتخب کونسلروں کو حلف لیا۔ اس مواقع پر ایس پی رامبن، مختلف بلاکوں کے چیرمین، میونسپلٹی بٹوٹ، بانہال اور رامبن کے پریزیڈنٹز اور منتخب نمائندوں کے حمایتی موجود تھے۔ گپکار الائنس نیشنل کے چھ، بھاجپا کے تین کانگریس کے دو اور تین آزاد امیدواروں نے حلف لیا۔
حلف برداری کے اختتام پر نیشنل کانفرنس کے ضلع صدر رامبن سجاد شاہین دعوی کیا کہ انکی پارٹی سب بڑی جماعت کے طور پر ضلع میں نشتیں پر جیت درج کی ہے۔ ضلع چیرمین انکا ہوگا اور پارٹی کے سربرہان کی جانب سے فیصلے لینے کے بعد ہی کسی پارٹی کی حمایت لی جاے گی۔ وہی کانگریس کے ضلع صدر رامبن فاروق احمد کٹوچ نے کیا وہ نیشنل کانفرنس کو حمایت کرنے کے لیے تیار ہیں
ڈسٹرکٹ ڈیولمپمنٹ کونسل کے 13 منتخب ممبروں کو ڈپٹی کمشنر کپواڑہ انشول گرگ نے آج ٹاؤن ہال کپواڑہ میں حلف دلایا۔حلف اٹھانے والوں میں ڈی ڈی سی حلقہ ٹنگڈار سے نجمہ حمید۔ الفت مشتاق ، ڈی ڈی سی رامہال خورشید احمد ڈار ، ماورقلم آباد۔ حاجی فاروق احمد میر ، واوورا، مسرت فاروق کرالپورہ۔ طاہرہ بیگم قادر آباد۔ حبیب اللہ ریڈی چوکیبل؛ غلام مصطفیٰ داد کلاروس عرفان سلطان پنڈت پوری قاضی آباد، ظہور احمد ماگرے نطنوسہ، محمد سلیمان میر راجور جبکہ ڈی سی ڈی حلقہ ہہامہ سے ناصر نذیر لون ، سوگام سے ثناءاللہ خان شامل تھے
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کپواڑہ انشول گرگ نے خطاب کرتے ہوئے ڈی ڈی سی ممبران کو مبارکباد پیش کی اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں نے جمہوریت اور جمہوری اداروں پر امید باندھ رکھی ہے اور اب ان منتخب اراکین کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ کسی بھی مذہب یا علاقایت کو بالائے طاق رکھ کے تعمیر و ترقی اور لوگوں کی خدمت کریں۔
ادھر گاندربل کے منی سیکریٹیریٹ احاطہ بھی حلف برداری تقریب کا اہتمام کیا گیا جس دوران ضلع کے نومنتخب ڈی ڈی سی ممبران نے حلف لیا۔ ڈی سی گاندربل شفقت اقبال نے حلف دلائی اور حلف برداری کے بعد انکے ساتھ مختصر تبادلہ خیال کیا اور انہیں مبارکباد پیش کی۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں 28 نومبر کو ڈی ڈی سی انتخابات کا پہلا مرحلہ شروع ہوا اور 19 دسمبر کو آٹھویں مرحلے کے ساتھ ہی انتخابات اختتام کو پہنچے۔ 22 دسمبر کو نتائج کا اعلان کیا گیا۔
حتمی نتائج کے اعلان کے بعد پی اے جی ڈی (گپکار الائنس) نے 110 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ بی جے پی 75 نشستیں حاصل کرنے والی واحد سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری۔ کانگریس اور جموں و کشمیر اپنی پارٹی نے بالترتیب 26 اور 12 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ مجموعی طور پر 50 نشستوں کا ایک بڑا حصہ آزاد امیدواروں کے حق میں گیا۔
گزشتہ برس 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن منسوخ کرنے کے بعد یہ سب سے بڑا سیاسی عمل تصور کیا جاتا ہے۔ انتخابات کا اعلان چار نومبر کو کیا گیا تھا جس کے بعد خطہ میں سیاسی جمود ٹوٹ گیا۔